راولپنڈی — پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان نے کسی بھی ذاتی مفاہمت یا ’لین دین‘ کے معاہدے کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ وہ صرف قومی مفاد میں بات چیت کے لیے تیار ہیں۔
سینیٹر علی ظفر نے اڈیالہ جیل میں قید سابق وزیراعظم سے ملاقات کے بعد صحافیوں کو بتایا کہ عمران خان نے کہا ہے کہ انہوں نے کبھی ذاتی رعایت نہیں مانگی اور نہ ہی مستقبل میں ایسی کوئی خواہش رکھتے ہیں۔ "اگر ایسا کرنا ہوتا تو وہ کب کا کر چکے ہوتے،” علی ظفر نے کہا۔
عمران خان، جنہیں اگست 2023 سے بدعنوانی اور دہشتگردی سمیت متعدد مقدمات میں قید رکھا گیا ہے، نے زور دے کر کہا کہ وہ قومی اتحاد کی خاطر مذاکرات کے لیے تیار ہیں۔
یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا جب عمران خان کی بہن، علیمہ خان، نے ملک کی ’نظر نہ آنے والی قوتوں‘ سے لین دین کے ذریعے بات چیت کی اپیل کی۔ وزیر دفاع خواجہ آصف نے علیمہ کے بیان کو ’نرم کوشش‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ حکومت اس پیشکش کا جائزہ لے سکتی ہے۔
علی ظفر نے مزید کہا: "عمران خان نے کہا کہ وہ ملک کی خاطر اسٹیبلشمنٹ سے بات کرنے کو تیار ہیں، لیکن اب کسی کو دونوں طرف کھیلنے کی اجازت نہیں دی جائے گی، اور وہ طاقت کے ایوانوں میں موجود لوگوں کی خاموشی مزید برداشت نہیں کریں گے۔”
عمران خان نے انصاف کا مطالبہ دہراتے ہوئے کہا: "مجھے صرف انصاف چاہیے۔”
سینیٹر علی ظفر نے انکشاف کیا کہ پی ٹی آئی نے باقاعدہ احتجاجی تحریک کا آغاز کر دیا ہے اور آئندہ پانچ سے چھ دنوں میں مکمل حکمتِ عملی کا اعلان کیا جائے گا۔ عمران خان نے پارٹی قیادت کو ہدایت دی ہے کہ وہ اس تحریک کی تیاری
مکمل کر لیں۔