خیبر پختونخوا میں اعلیٰ تعلیم کے حوالے سے صوبائی ٹاسک فورس نے حکومت کو مشورہ دیا ہے کہ وہ سرکاری جامعات میں معیار، بہتر طرزِ حکمرانی اور مالی استحکام کو یقینی بنانے کے لیے تجویز کردہ اصلاحات کو فوری طور پر نافذ کرے۔
یہ سفارشات خیبر میڈیکل یونیورسٹی میں ہونے والے اجلاس میں پیش کی گئیں، جس کی صدارت وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ضیاء الحق نے کی۔ اجلاس میں ٹاسک فورس نے اپنی رپورٹ پیش کی، جس میں ماہرینِ تعلیم، یونیورسٹی عملے اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کی آراء اور سفارشات شامل تھیں۔ رپورٹ میں کچھ اہم مسائل کی نشاندہی کی گئی، جیسے حکومتی مالی مشکلات، انتظامی رکاوٹیں، تعلیمی کارکردگی میں کمی اور خودمختاری کی بڑھتی ہوئی طلب۔
اجلاس میں اعلیٰ تعلیم کے سیکرٹری، بڑی سرکاری جامعات کے وائس چانسلرز اور حکومت کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ رپورٹ میں زور دیا گیا کہ اصلاحات وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور کی ہدایات کے مطابق کی جائیں۔
رپورٹ میں صنعت اور تعلیمی اداروں کے درمیان تعاون کو فروغ دینے، تحقیق اور معیار کو بہتر بنانے، اور اساتذہ کی پیشہ ورانہ ترقی کے پروگراموں کو مضبوط کرنے کی سفارشات بھی شامل ہیں۔ جلد ہی، ٹاسک فورس ان سفارشات کو حتمی شکل دے کر صوبائی قیادت کے ساتھ شیئر کرے گی تاکہ ان اصلاحات پر بروقت اور مؤثر عمل درآمد ہو سکے۔
متاثرہ افراد کا ماننا ہے کہ ان اصلاحات سے تعلیمی اداروں کو فائدہ ہوگا، معیارِ تعلیم بہتر ہوگا اور سماجی ترقی کو فروغ ملے گا۔