سابق کپتان سرفراز احمد نے پی ایس ایل فائنل میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی شکست کے بعد بظاہر خود کو سنبھالا ہوا ظاہر کیا، لیکن ان کا ایک جملہ دلوں کو چھو گیا:
"دُکھ تو ہے، بس نظر نہیں آتا۔”
میچ کے بعد سرفراز کا یہ مختصر مگر پُراثر بیان سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہوا، اور مداحوں نے ان کے جذبات کو خوب محسوس کیا۔ سرفراز، جو ہمیشہ اپنی ہمت اور قیادت کے لیے جانے جاتے ہیں، اس بار خاموش تھے—مگر ان کی خاموشی بہت کچھ کہہ گئی۔
فائنل ایک سنسنی خیز مقابلہ تھا، لیکن کوئٹہ گلیڈی ایٹرز آخری لمحات میں شکست سے دوچار ہوئی۔ اس ہار کے باوجود سرفراز کی بردباری اور وقار نے سب کی توجہ حاصل کی۔ ان کی آواز میں تھکن اور دل شکستگی واضح تھی، مگر انہوں نے جذبات پر قابو رکھتے ہوئے صرف ایک سطر میں سب کچھ کہہ دیا۔
مداحوں نے ان کی سادگی اور خلوص پر سوشل میڈیا پر بھرپور خراجِ تحسین پیش کیا۔ کسی نے انہیں "ٹیم کی روح” کہا، تو کسی نے ان کے وقار اور صبر کو اصل قیادت قرار دیا۔
آج کے دور میں، جہاں ہار کے بعد اکثر سخت اور جذباتی ردعمل سامنے آتے ہیں، سرفراز کی خاموشی نے ثابت کر دیا کہ قیادت صرف الفاظ سے نہیں، جذبوں سے بھی ہوتی ہے۔