کراچی میں پیر کی صبح ایک اور زلزلہ محسوس کیا گیا، جو محض 24 گھنٹوں میں دوسرا جھٹکا تھا۔
قومی زلزلہ پیما مرکز کے مطابق، تازہ زلزلے کی شدت ریکٹر اسکیل پر 3.2 ریکارڈ کی گئی، جس کا مرکز قائد آباد کے قریب کم گہرائی میں تھا۔ محکمہ موسمیات پاکستان (پی ایم ڈی) نے تصدیق کی کہ اگرچہ یہ ایک معمولی زلزلہ تھا، مگر اس کی شدت اتنی تھی کہ شہر کے مختلف حصوں میں جھٹکے محسوس کیے گئے۔
رہائشیوں نے قائد آباد، ملیر، لانڈھی، شیرپاؤ کالونی، پورٹ قاسم اور قریبی علاقوں میں جھٹکے محسوس ہونے کی اطلاع دی۔ پہلے کے جھٹکوں سے پریشان شہری عمارتوں سے باہر نکل آئے اور اللہ اکبر کے نعرے لگاتے ہوئے خوف و ہراس کا شکار ہو گئے۔ عینی شاہدین نے بتایا کہ لوگ کھلے میدانوں میں جمع ہو گئے، جہاں افرا تفری کا عالم تھا اور لوگ محفوظ مقامات کی تلاش میں تھے۔
اس سے قبل پیر کی رات 1:06 بجے کراچی میں 3.2 شدت کا ایک اور زلزلہ آیا تھا، جس کا مرکز گڈاپ ٹاؤن کے قریب تھا۔ جھٹکے کھوکھراپار، ملیر، لانڈھی، قائد آباد، فیوچر موڑ، گل احمد اور اسپتال چورنگی میں محسوس کیے گئے۔ خوش قسمتی سے کسی جانی یا مالی نقصان کی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔
ماہرین زلزلہ نے تینوں زلزلوں کو کم شدت کے زمرے میں رکھا ہے، لیکن ان کی غیر معمولی تعداد نے عوام میں تشویش پیدا کر دی ہے۔ ماہرین نے شہریوں پر زور دیا ہے کہ وہ زلزلے کی صورت میں حفاظتی تدابیر اختیار کریں، خاص طور پر کراچی کے فالٹ لائنز کے قریب ہونے اور غیر منظم شہری ترقی کے خطرات کے پیش نظر۔
حکام نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ پرسکون رہیں، غیر مصدقہ معلومات پھیلانے سے گریز کریں اور سرکاری حفاظتی ہدایات پر عمل کریں۔ اب تک حالیہ جھٹکوں سے کسی قسم کی جانی یا مالی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔