اسلام آباد، 23 مئی — پاکستان نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی جانب سے اسلام آباد کو دہشت گردی سے جوڑنے کے الزامات کو سختی سے مسترد کر دیا ہے۔ دفتر خارجہ کی جانب سے جمعرات کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم ‘ایکس’ پر جاری بیان میں ان الزامات کو "بے بنیاد، اشتعال انگیز اور غیر ذمہ دارانہ” قرار دیا گیا۔
بیان میں کہا گیا کہ "وزیر اعظم مودی کے ریمارکس میں مسخ شدہ حقائق، غلط بیانی اور اشتعال انگیزی شامل ہے، جن کا مقصد محض سیاسی فوائد کے لیے خطے میں کشیدگی پیدا کرنا ہے۔”
دفتر خارجہ نے بھارت کی جانب سے فوجی کارروائی کی دھمکیوں کو اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قانون کی صریح خلاف ورزی قرار دیا۔ بیان میں خبردار کیا گیا کہ یہ رویہ خطے کے امن و استحکام کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔
پاکستان نے واضح کیا کہ وہ دہشت گردی کے خلاف عالمی جدوجہد میں "مستقل اور متحرک شراکت دار” ہے اور کسی بھی طرح کی دہشت گردی سے وابستگی کے الزامات کو "غلط اور گمراہ کن” قرار دیا۔
بیان میں کہا گیا کہ بھارت کی قیادت اکثر اس قسم کا بیانیہ اپنے اندرونی مسائل سے توجہ ہٹانے کے لیے اختیار کرتی ہے اور مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کو چھپانے کی کوشش کرتی ہے، جسے اب بین الاقوامی سطح پر بھی تسلیم کیا جا رہا ہے۔
پاکستان نے بھارت پر زور دیا کہ وہ ذمہ داری کا مظاہرہ کرے اور اشتعال انگیز بیانات سے گریز کرے۔ دفتر خارجہ نے کہا کہ "جنگجویانہ طرز عمل اور نفرت انگیز بیانیے صرف کشیدگی کو ہوا دیتے ہیں۔”
بیان میں مزید کہا گیا کہ پاکستان پرامن بقائے باہمی، خطے کے استحکام اور تعمیری روابط کے لیے پرعزم ہے، تاہم "ہمارے امن کے جذبے کو کمزوری نہ سمجھا جائے۔”
دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان کی عوام اور مسلح افواج اپنی خودمختاری کے تحفظ کے لیے مکمل تیار ہیں اور کسی بھی جارحیت کا "مضبوط اور مناسب جواب” دیا جائے گا۔
بیان میں عالمی برادری سے اپیل کی گئی کہ وہ بھارت کے جنگجویانہ بیانات اور رویے کا سنجیدگی سے نوٹس لے کیونکہ یہ جنوبی ایشیا کے امن کے لیے خطرہ ہیں۔ "تنازعہ کی تمجید کسی کے لیے فائدہ مند نہیں۔ پائیدار امن کا راستہ مکالمے، باہمی احترام اور بین الاقوامی قانون کی پاسداری میں ہے،” بیان کا اختتام ہوا۔