اداکارہ اور سوشل میڈیا انفلوئنسر ارفی جاوید نے حالیہ انٹرویو میں ایسا انکشاف کیا جس نے سوشل میڈیا پر تہلکہ مچا دیا۔ انہوں نے صاف الفاظ میں کہا کہ وہ اب اسلام پر عمل نہیں کرتیں اور مستقبل میں کسی مسلمان مرد سے شادی نہیں کریں گی۔ مزید یہ کہ وہ بھگوت گیتا کا مطالعہ کر رہی ہیں اور ہندو مذہب کو مزید گہرائی سے جاننے کی خواہش رکھتی ہیں۔
ارفی کے اس بیان نے آن لائن دنیا میں شدید ردعمل کو جنم دیا۔ جہاں کچھ افراد نے انہیں ایک نڈر اور آزاد خیال شخصیت قرار دیتے ہوئے سراہا، وہیں کئی صارفین نے ان کے اسلام سے لاتعلقی کے اعلان پر تنقید بھی کی۔
اپنے منفرد لباس، بے باک انداز اور غیر روایتی بیانات کے باعث خبروں میں رہنے والی ارفی جاوید اب ایک نئے پہلو کے ساتھ سامنے آئی ہیں — ایک ذاتی روحانی سفر جس پر وہ بغیر کسی معذرت کے قائم ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ ان کا ایمان اور عقیدہ ذاتی معاملہ ہے، جس پر کسی سماجی دباؤ یا روایت کا اثر نہیں ہونا چاہیے۔
ارفی کے اس موقف نے مذہب، شناخت اور انفرادی آزادی سے متعلق ایک وسیع تر بحث کو جنم دیا ہے، خاص طور پر نوجوانوں میں جو اپنی روحانی سمت تلاش کر رہے ہیں۔ اگرچہ ان کے اس فیصلے پر آراء منقسم ہیں، لیکن ان کی خود اعتمادی اور راست گوئی نے ایک بار پھر انہیں خبروں کا مرکز بنا دیا ہے۔
یہ دیکھنا باقی ہے کہ ان کے اس بیان کا اثر ان کے مستقبل کے کام اور سوشل میڈیا پر موجودگی پر کس حد تک پڑے گا، لیکن ایک بات یقینی ہے: ارفی جاوید نے ایک بار پھر معاشرتی روایتوں کو چیلنج کر دیا ہے۔