پنجاب حکومت نے اپنے نئے صوبائی بجٹ میں تعلیم کے شعبے کے لیے 148 ارب روپے مختص کیے ہیں تاکہ خواندگی کی شرح بڑھانے اور تعلیمی ڈھانچے کو ترقی دینے کے اقدامات پر زور دیا جا سکے۔
یہ رقم اسکولوں کے بنیادی ڈھانچے کی بہتری، اضافی اساتذہ کی بھرتی اور دیہی و شہری علاقوں میں معیاری تعلیم تک رسائی بڑھانے کے لیے استعمال کی جائے گی۔ سرمایہ کاری کا بڑا حصہ کلاس رومز کی بہتری، مفت درسی کتب کی فراہمی اور ڈیجیٹل لرننگ کے آلات متعارف کرانے پر خرچ کیا جائے گا۔
حکام کے مطابق یہ سرمایہ کاری اس بات کا ثبوت ہے کہ حکومت انسانی سرمائے کی ترقی اور صوبے میں تعلیمی تفاوت کے خاتمے کے لیے پرعزم ہے۔
تعلیمی ماہرین نے اس اقدام کو خوش آئند قرار دیا ہے کیونکہ ان کے خیال میں اس سے تعلیمی نتائج میں بہتری آئے گی اور طلباء مستقبل کے چیلنجز کا بہتر انداز میں مقابلہ کرنے کے قابل ہوں گے۔