وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے پیشہ ورانہ تعلیم میں ایک بڑے فراڈ کا انکشاف کیا ہے، جس میں بتایا گیا ہے کہ اسلام آباد اور راولپنڈی میں غیر رجسٹرڈ ٹریننگ سینٹرز سے جعلی ٹیکنیکل ڈپلومے جاری کیے جا رہے تھے۔
یہ کارروائی خفیہ اطلاعات کی بنیاد پر کی گئی، جس کے تحت ایف آئی اے کی ٹیموں نے مختلف مقامات پر چھاپے مارے اور تین افراد کو گرفتار کیا جو جعلی ڈپلومے بنانے اور فروخت کرنے میں ملوث تھے۔ موقع سے جعلی اسناد، سرکاری مہر جیسے نقلی اسٹیمپ، پرنٹرز اور کمپیوٹرز سمیت دیگر سامان بھی برآمد کیا گیا۔
گرفتار ہونے والوں میں ماڈرن انسٹیٹیوٹ آف انفورمیٹکس اور انٹرنیشنل کالج آف ایجوکیشن کے آپریٹرز بھی شامل ہیں، جو اخبارات اور سوشل میڈیا پر جعلی تعلیمی اسناد کی تشہیر کر رہے تھے۔
تحقیقات سے معلوم ہوا کہ یہ ادارے سادہ لوح طلباء سے بڑی رقمیں وصول کر کے انہیں جعلی سرٹیفکیٹس فراہم کر رہے تھے، جبکہ ان اداروں کو کسی تعلیمی بورڈ یا ریگولیٹری ادارے سے کوئی منظوری حاصل نہیں تھی۔
یہ کارروائی نیشنل ووکیشنل اینڈ ٹیکنیکل ٹریننگ کمیشن کی شکایات کے بعد کی گئی، جس نے کئی غیر منظور شدہ اداروں کی نشاندہی کی تھی جو بغیر رجسٹریشن کے تربیت دے رہے تھے۔ ایف آئی اے نے خبردار کیا ہے کہ مزید چھاپے اور گرفتاریاں عمل میں لائی جائیں گی۔
حکومت نے طلباء اور آجر اداروں کو مشورہ دیا ہے کہ سرٹیفکیٹس کی مکمل جانچ پڑتال کریں اور تکنیکی و پیشہ ورانہ تعلیمی شعبے کو صاف کرنے کے لیے سخت اقدامات پر زور دیا ہے۔