کراچی – 14 جون 2025: رینجرز اور پولیس کی مشترکہ کارروائی میں انتہائی مطلوب ملزم سہیل کو کراچی کے علاقے موسیٰ کالونی سے گرفتار کر لیا گیا ہے۔ ملزم ٹارگٹ کلنگ اور منشیات فروشی جیسے سنگین جرائم میں ملوث تھا۔
رینجرز کے ترجمان کے مطابق، یہ کارروائی خفیہ اطلاعات پر کی گئی، جس میں سہیل کو گرفتار کیا گیا جو پولیس کے کئی مقدمات میں مطلوب تھا۔ رینجرز نے بتایا کہ ملزم سہیل نے 1991 میں اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر 8 مزدوروں کو قتل کیا تھا اور 2003 میں دو مختلف مذہبی جماعتوں کے کارکنان کو بھی نشانہ بنایا تھا۔
دورانِ تفتیش، سہیل نے 2013 میں ایک 12 سالہ بچے کے قتل کا اعتراف کیا، جس میں اس نے بچے کو ہاتھ پاؤں باندھ کر موسیٰ کالونی میں قتل کر دیا تھا۔ 2014 میں رینجرز کے آپریشن کے بعد سہیل فرار ہو کر بنگلہ دیش چلا گیا تھا، جہاں اسے منشیات کے مقدمے میں گرفتار کر کے چار سال کی سزا دی گئی۔
سزا مکمل ہونے کے بعد، سہیل 2018 میں کراچی واپس آیا اور موسیٰ کالونی میں اپنے بھائی اور ساتھیوں کے ساتھ مل کر دوبارہ منشیات فروشی کی سرگرمیاں شروع کر دیں۔ رینجرز کے ترجمان کے مطابق ملزم کے خلاف کئی ایف آئی آر درج ہیں اور وہ طویل عرصے سے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو مطلوب تھا۔
مزید تفتیش جاری ہے اور سہیل کے دیگر ساتھیوں کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔ رینجرز نے عزم ظاہر کیا ہے کہ کراچی سے جرائم پیشہ عناصر کے خاتمے تک ان کی کارروائیاں جاری رہیں گی۔