سندھ حکومت نے اسکول تقریبات میں اجرک، سندھی ٹوپی اور دیگر تحائف دینے کی روایت پر پابندی عائد کر دی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ، بچوں کے ذریعے مہمانوں، وفود اور سیکریٹریٹ کے افسران کا استقبال کرنے پر بھی روک لگا دی گئی ہے۔
اس حوالے سے اسکول ایجوکیشن اینڈ لٹریسی ڈپارٹمنٹ کی جانب سے ایک نوٹیفکیشن جاری کیا گیا جس میں تمام سرکاری اسکولوں کے اعلیٰ افسران اور منسلک اداروں کے سربراہان کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ سرکاری اجلاسوں، تقریبات یا فنکشنز میں تحائف دینے اور بچوں سے استقبال کرانے کی روایت کو فوری طور پر بند کریں۔
یہ فیصلہ سندھ کے وزیر تعلیم سید سردار علی شاہ کی جانب سے 16 مئی کو سرکاری اسکولوں میں کھانے کی فراہمی کے حوالے سے منعقدہ تقریب میں افسران کی جانب سے تحائف دینے پر اظہارِ برہمی کے بعد کیا گیا۔
نوٹیفکیشن میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ متعلقہ حکام ان احکامات پر سختی سے عمل درآمد کریں اور کسی بھی صورت میں اس کی خلاف ورزی نہ کی جائے۔ اجرک اور سندھی ٹوپی کی پیشکش سندھ کی ثقافتی روایات کا حصہ رہی ہے، تاہم اب حکومت نے اسے رسمی اور غیر ضروری قرار دے کر روکنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ تقریبات کا مقصد سادگی اور اصل مقاصد پر مرکوز رہے۔