جمعرات کے روز آرٹس کونسل آف پاکستان نے عالمی یوم ماحولیات کے موقع پر چوتھا کراچی کلائمٹ فیسٹیول منعقد کیا۔
جیونیوز کی رپورٹ کے مطابق تقریب کا آغاز "کلائمٹ رسک انڈیکس 2025” کے اجراء سے ہوا، جس کے مطابق پاکستان ان ممالک میں شامل ہے جو ماحولیاتی تبدیلیوں کے باعث سب سے زیادہ خطرات کا شکار ہیں۔
اس تقریب میں متعدد ماہرین نے شرکت کی اور مختلف موضوعات پر اظہارِ خیال کیا، جن میں پانی کی غیر منصفانہ تقسیم، ماحولیاتی تبدیلی اور انسانی صحت کا تعلق، اور کراچی میں ماحولیاتی مسائل سے متعلق آگاہی پھیلانے میں میڈیا کے کردار جیسے اہم موضوعات شامل تھے۔
یہ تقریب ایک پینل ڈسکشن کی شکل میں منعقد ہوئی، جس کی میزبانی معروف ماحولیاتی ماہر آفیہ سلام نے کی۔ شرکاء میں محمد توحید، منزه صدیقی، ماحپارہ خان، سعید بلوچ اور یاسر خان شامل تھے۔
ماہر صحت ماحپارہ خان نے بتایا کہ کس طرح ماحولیاتی تبدیلی انسانی صحت پر براہِ راست اثر انداز ہو رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ درجہ حرارت میں اضافہ گندے پانی، شدید گرمی اور آلودگی سے پیدا ہونے والی بیماریوں میں اضافے کا باعث بن رہا ہے، جن میں ڈینگی، پولیو، اسہال، نمونیا اور دل و پھیپھڑوں کی بیماریاں شامل ہیں۔
ماحولیاتی ماہر آفیہ سلام نے کہا کہ کراچی میں ڈینگی بخار کی شدت بڑھ رہی ہے کیونکہ درجہ حرارت میں اضافہ ہو رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ڈینگی پھیلانے والے مچھر اب ان علاقوں میں بھی پائے جا رہے ہیں جہاں وہ پہلے نہیں ہوتے تھے، جو ایک تشویشناک رجحان ہے۔
یہ فیسٹیول ماحولیاتی مسائل پر عوامی شعور اجاگر کرنے اور حل کی جانب توجہ مبذول کروانے کی ایک اہم کوشش ثابت ہوا۔