اسلام آباد — پاکستان نے جمعہ کو اعلان کیا ہے کہ افغانستان میں اپنے سفارتی نمائندے کو ناظم الامور (Charge d’Affaires) کے بجائے سفیر کے درجے پر فائز کر دیا ہے، جو دونوں ہمسایہ ممالک کے درمیان بہتر ہوتے تعلقات کا اہم اشارہ ہے۔
نائب وزیرِ اعظم اور وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار نے اس فیصلے کی تصدیق کی اور سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا: “پاکستان-افغانستان تعلقات مثبت سمت میں گامزن ہیں، خاص طور پر 19 اپریل 2025 کو میری کابل میں وفد کے ہمراہ تعمیری ملاقات کے بعد۔ اس پیش رفت کو برقرار رکھنے کے لیے حکومتِ پاکستان نے کابل میں اپنے ناظم الامور کو سفیر کے عہدے پر ترقی دینے کا فیصلہ کیا ہے۔”
یہ فیصلہ رواں ماہ بیجنگ میں پاکستان، چین، اور افغانستان کے وزرائے خارجہ کی سہ فریقی ملاقات کے بعد سامنے آیا، جہاں دونوں ممالک نے سفارتی تعلقات مضبوط بنانے پر اتفاق کیا۔
اگرچہ طالبان کے 2021 میں اقتدار سنبھالنے کے بعد کسی ملک نے باضابطہ طور پر ان کی حکومت کو تسلیم نہیں کیا، تاہم چین، متحدہ عرب امارات، اور روس نے کابل میں سفیر مقرر کر رکھے ہیں۔ پاکستان کا یہ اقدام سیکیورٹی، انسداد دہشت گردی، تجارت، اور علاقائی استحکام جیسے شعبوں میں تعاون بڑھانے کے ارادے کو ظاہر کرتا ہے۔
یہ پیش رفت کئی ماہ کی سفارتی کوششوں کے بعد سامنے آئی ہے، جن میں مارچ 2025 میں افغانستان کے لیے پاکستانی خصوصی ایلچی محمد صادق کا دورۂ کابل اور اپریل میں اسحاق ڈار کا اعلیٰ سطحی دورہ شامل ہیں، جس میں دونوں ممالک نے اپنی سرزمین کو دہشت گردانہ سرگرمیوں کے لیے استعمال نہ ہونے دینے اور تجارتی تعاون بڑھانے کے عزم کا اظہار کیا تھا۔