خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنداپور نے اعلان کیا ہے کہ مالی سال 2025-26 کے لیے صوبائی حکومت کوئی نیا ٹیکس نہیں لگائے گی اور ایک مکمل ٹیکس فری بجٹ پیش کیا جائے گا۔
وزیراعلیٰ نے مالی نظم و ضبط پر زور دیتے ہوئے کہا کہ خیبرپختونخوا نے اب تک کوئی نیا قرضہ نہیں لیا، تاہم موجودہ قرضوں کی ادائیگی کے لیے 150 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ اقدام مالی ذمے داری کے اصولوں کے تحت کیا گیا ہے۔
ترقیاتی منصوبوں پر روشنی ڈالتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں میگا پراجیکٹس کا آغاز کیا جا چکا ہے، جن میں پشاور تا ڈیرہ اسماعیل خان موٹروے منصوبہ سرفہرست ہے، جو علاقائی رابطوں کو بہتر بنانے کے لیے اہم ہے۔
نوجوانوں کو خود کفیل بنانے کے لیے وزیراعلیٰ نے سود سے پاک قرضہ اسکیم کو مزید وسعت دینے کا اعلان کیا، تاکہ نوجوان مالی طور پر خود مختار بن سکیں۔
انہوں نے صوبے بھر میں "تعلیمی ایمرجنسی” نافذ کرنے کا بھی اعلان کیا اور کہا کہ تعلیمی معیار میں بہتری ان کی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔
دوسری جانب وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب منگل کو قومی اسمبلی میں 17.8 کھرب روپے حجم کا بجٹ پیش کریں گے۔
بجٹ دستاویز کے مطابق مالی سال 2025-26 میں جی ڈی پی گروتھ کا ہدف 4.2 فیصد رکھا گیا ہے، جبکہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 2.1 ارب ڈالر (یعنی جی ڈی پی کا -0.5 فیصد) متوقع ہے۔
قومی ترقیاتی منصوبے (NDP) کے تحت ملک بھر کے لیے 4,223 ارب روپے سے زائد رقم مختص کی گئی ہے، جس میں سے 2,869 ارب روپے پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام (PSDP) کے لیے ہیں، جبکہ وفاقی وزارتوں اور ڈویژنز کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے 682 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔