طبی ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ نوجوانوں میں ذیابیطس (شوگر) کی بڑھتی ہوئی شرح سنگین دل کے امراض اور کم عمری میں اموات کا سبب بن رہی ہے۔
2000 سے 2020 تک کی ایک طویل تحقیق میں 5 لاکھ 9 ہزار سے زائد افراد کا جائزہ لیا گیا، جس میں یہ انکشاف ہوا کہ ایک ہزار سے زائد نوجوان، جنہیں ابتدا میں شوگر تھی، بعد میں شدید دل کے مسائل میں مبتلا ہوئے۔
تحقیق سے یہ بھی معلوم ہوا کہ 25 سے 69 سال کی عمر کے افراد میں دل کے امراض موت کی سب سے بڑی وجہ بن چکے ہیں۔
ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ اس تشویشناک رجحان کی بڑی وجوہات میں انسولین کی کمی، غیر متوازن خوراک، تمباکو نوشی، فاسٹ فوڈ کا زیادہ استعمال اور موٹاپا شامل ہیں۔
دل کے امراض کے ماہر ڈاکٹر خالد محی الدین کے مطابق، ذیابیطس کی وجہ سے خون میں شکر کی زیادتی اعصابی نظام کو نقصان پہنچاتی ہے، جس سے گردوں اور دل کی بیماریاں پیدا ہو سکتی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اس مرض کو سنجیدگی سے نہ لیا گیا تو دل کے امراض میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔
ماضی میں دل کے دورے صرف بڑی عمر کے افراد میں دیکھے جاتے تھے، لیکن اب 30 سے 40 سال کے نوجوان بھی اس کا شکار ہو رہے ہیں۔
طبی ماہرین لوگوں کو مشورہ دے رہے ہیں کہ وہ متوازن غذا اپنائیں، باقاعدگی سے ورزش کریں اور سگریٹ نوشی سے پرہیز کریں تاکہ ذیابیطس اور دل کے امراض سے محفوظ رہ سکیں۔