ہوائی لڑائی میں نقصان کے بعد بھارت نے جنگی حکمت عملی بدلی
بھارت کے چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل انیل چوہان نے تصدیق کی ہے کہ پاکستان کے ساتھ حالیہ تنازع میں بھارت کو ہوائی محاذ پر نقصان اٹھانا پڑا اور اس کے جنگی طیارے تباہ ہوئے۔
یہ لڑائی اس وقت شروع ہوئی جب 22 اپریل کو مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے حملے میں 26 افراد مارے گئے۔ بھارت نے اس حملے کا الزام پاکستان پر لگایا، تاہم اسلام آباد نے اس کی تردید کی۔
جنرل چوہان کے مطابق، لڑائی کے پہلے ہی دن بھارت کو ہوائی نقصانات کا سامنا کرنا پڑا، جس کے بعد بھارتی فضائیہ نے اپنی حکمت عملی میں تبدیلی کرتے ہوئے 7، 8 اور 10 مئی کو پاکستان کے اندر گہرائی تک حملے کیے۔
پاکستان کا دعویٰ ہے کہ اس نے چھ بھارتی طیارے مار گرائے، جن میں کم از کم تین رافیل لڑاکا طیارے شامل تھے۔ بھارتی فضائیہ نے نقصانات کی تصدیق تو کی ہے، لیکن تفصیلات نہیں بتائیں۔
بھارتی جنرل نے یہ بھی کہا کہ تنازع کے دوران ایٹمی ہتھیاروں کا کوئی خطرہ نہیں تھا، اور دونوں ملکوں کے فوجی رہنماؤں نے ذمہ داری کا مظاہرہ کیا۔
اس تصادم میں ڈرونز، میزائل، اور توپخانے کے ساتھ ساتھ لڑاکا طیارے بھی استعمال کیے گئے، لیکن 10 مئی کو دونوں ملکوں نے سیزفائر پر اتفاق کر لیا۔