برطانیہ کے زیرانتظام جزیرہ جیرسی میں ماحولیاتی بہتری کی کوششوں کے مثبت نتائج سامنے آنے لگے ہیں، جہاں 1990 سے 2023 تک گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج میں 48 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔
سرکاری رپورٹ کے مطابق 1990 میں تقریباً سات لاکھ ٹن گرین ہاؤس گیسز خارج ہو رہی تھیں، جو اب گھٹ کر ساڑھے تین لاکھ ٹن تک آ گئی ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ توانائی کے شعبے میں اصلاحات اور صاف توانائی کے استعمال سے یہ ممکن ہوا ہے۔
تاہم، سال 2022 سے 2023 تک اخراج میں صرف 0.2 فیصد کمی دیکھنے میں آئی، جس نے حکام کو تشویش میں مبتلا کر دیا ہے۔ جیرسی حکومت نے 2030 تک اخراج میں 68 فیصد کمی کا ہدف مقرر کر رکھا ہے، جس کے حصول کے لیے اب سالانہ 7 فیصد کی رفتار سے کمی درکار ہے۔
ٹرانسپورٹ اور گھریلو نظام سب سے بڑے ذمہ داررپورٹ کے مطابق سال 2023 میں جزیرے کے کل اخراج میں 43 فیصد حصہ ٹرانسپورٹ، جب کہ 33 فیصد حصہ عمارتوں کو گرم رکھنے کے نظام کا تھا۔ گھریلو استعمال میں ایندھن جلانے کی وجہ سے 14 فیصد اخراج ریکارڈ ہوا، اگرچہ اس میں گزشتہ دہائیوں کے مقابلے میں 55 فیصد کمی آ چکی ہے۔
اربوں کا منصوبہ، مگر رفتار سست
جیرسی حکومت نے "کاربن نیوٹرل روڈمیپ” کے تحت 2022 سے 2025 تک 23 ملین پاؤنڈ مختص کیے ہیں تاکہ 2050 تک جزیرہ کاربن فری بنایا جا سکے۔ منصوبے میں نئی پیٹرول اور ڈیزل گاڑیوں کی رجسٹریشن بند کرنے، گاڑیوں کو الیکٹرک پر منتقل کرنے اور گھریلو بوائلرز کو جدید کم کاربن نظام میں تبدیل کرنے جیسے اقدامات شامل ہیں۔
تاہم، دسمبر 2024 تک صرف 3.6 فیصد گاڑیاں الیکٹرک تھیں اور بوائلرز کی تبدیلی کے لیے حکومتی اسکیم بھی خاطر خواہ نتائج نہ دے سکی۔
فنڈ ناکافی، مزید وسائل کی تلاش جاری۔
رپورٹ میں تسلیم کیا گیا ہے کہ موجودہ فنڈنگ تمام اہداف کے لیے ناکافی ہے اور حکومت اضافی مالی وسائل کی تلاش میں ہے تاکہ ماحولیاتی تبدیلی کے خطرات سے نمٹا جا سکے۔
عزم برقرار، مگر وقت کم۔
حکام کا کہنا ہے کہ اگرچہ رفتار سست ہے، مگر جیرسی کی حکومت 2050 تک کاربن فری معیشت کے ہدف پر قائم ہے اور اس سلسلے میں مزید اقدامات جلد متعارف کرائے جائیں گے۔