اسرائیل نے ایران کے فوجی اور جوہری تنصیبات پر بڑا فضائی حملہ کر دیا ہے۔ اسرائیلی فوج کے مطابق یہ کارروائی "اسٹریٹجک خطرات” کو ختم کرنے کے لیے کی گئی ہے۔
وزیر اعظم نیتن یاہو نے کہا ہے کہ "آپریشن اس وقت تک جاری رہے گا جب تک خطرہ مکمل طور پر ختم نہیں ہو جاتا۔”
آپریشن رائزنگ لائن کے تحت کیے گئے حملوں پر اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو نے کہا ہے کہ یہ کارروائیاں ایران سے بڑھتے ہوئے خطرے کے جواب میں کی گئیں، جو ان کے بقول "اسرائیل کے وجود کے لیے خطرہ” ہے۔
اسرائیل نے ملک بھر میں ایمرجنسی نافذ کر دی ہے اور کہا ہے کہ ایران کی جانب سے فوری جوابی کارروائی کا امکان ہے۔
ایرانی سرکاری میڈیا کے مطابق تہران کے متعدد رہائشی علاقوں کو نشانہ بنایا گیا، اور بچوں سمیت عام شہری ہلاک ہوئے۔ ان اطلاعات کی آزاد ذرائع سے تصدیق ابھی باقی ہے۔
ایرانی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ پاسدارانِ انقلاب کے سربراہ میجر جنرل حسین سلامی اس حملے میں ہلاک ہو گئے ہیں۔ اگر یہ اطلاع درست ثابت ہوتی ہے تو یہ خطے میں کشیدگی کو مزید بڑھا سکتی ہے۔
امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے واضح کیا ہے کہ ان حملوں میں امریکہ کا کوئی کردار نہیں ہے۔