سعودی عرب میں حج کا تجربہ جدید مصنوعی ذہانت (AI) کے ذریعے یکسر تبدیل ہو رہا ہے، جس کا مقصد زبان کی رکاوٹوں کو ختم کرنا، سلامتی کو بہتر بنانا اور دنیا بھر سے آئے ہوئے دو ملین سے زائد عازمینِ حج کے لیے روحانی تعلق کو گہرا بنانا ہے۔
دنیا کے سب سے بڑے اجتماع میں، حقیقی وقت میں ترجمہ اب کلیدی کردار ادا کر رہا ہے۔ AI سے چلنے والے آلات درجنوں زبانوں میں فوری ترسیلِ معلومات کو ممکن بناتے ہیں، جو طبی ایمرجنسیز، ہجوم کے نظم و نسق اور روزمرہ رابطے کے دوران بے حد اہم ہے۔
ان اختراعات کے مرکز میں سعودی وزارتِ حج و عمرہ کی شمولیت پسندی (Inclusivity) کے لیے وابستگی ہے۔ اس سال عرفات کا خطبہ جو حج کا ایک مرکزی اور گہرا روحانی لمحہ ہوتا ہے —اے آئی سے بیک وقت 35 زبانوں میں ترجمہ کیا گیا، جس سے نہ صرف تمام عازمین بلکہ دنیا بھر میں دیکھنے والے لاکھوں افراد بھی مستفید ہوئے۔ وزارت کے مطابق، یہ اقدام اس بات کا عملی مظہر ہے کہ "ٹیکنالوجی اور روایت ایک ساتھ مل کر روحانی تجربے کو بلند کر سکتے ہیں۔”
’منارہ‘ جیسے آواز سے چلنے والے روبوٹ، جو 11 زبانوں میں دینی رہنمائی فراہم کرتے ہیں، اور AI پر مبنی ميدانی آلات جو آواز اور تصاویر دونوں کا ترجمہ کر سکتے ہیں، ثقافتی اور لسانی فاصلوں کو عبور کرنے میں مدد دیتے ہیں۔ یہ ٹیکنالوجی شمولیت کا احساس پیدا کرتی ہے اور اس بات کو یقینی بناتی ہے کہ عازمینِ حج ہر قدم پر خود کو معاونت یافتہ محسوس کریں۔
’نسک ایپ‘ جیسے ڈیجیٹل پلیٹ فارم حج کے سفر کو مزید سہل بناتے ہیں۔ یہ ایپ AI ذاتی معاون کے ذریعے فوری آواز میں ترجمہ، راستہ کی رہنمائی، اور اکثر پوچھے جانے والے سوالات کے جوابات صارف کی مادری زبان میں فراہم کرتی ہے۔
’سمارٹ حج‘ اور ’ان کی زبانوں میں‘ جیسے پروگرام کثیراللسانی رابطے کو مزید مستحکم کرتے ہیں، تاکہ عازمین رسومات کو وضاحت اور اعتماد کے ساتھ ادا کر سکیں۔ حتیٰ کہ مقدس متون، جن میں قرآنِ پاک کے ترجمے بھی شامل ہیں، مسجدِ الحرام میں وسیع پیمانے پر تقسیم کیے جاتے ہیں تاکہ ہر فرد اپنی زبان میں روحانی ربط قائم کر سکے۔
یہ ہمہ گیر ابلاغی حکمتِ عملی صحت و سلامتی تک بھی پھیلی ہوئی ہے۔ سعودی وزارتِ صحت کی جانب سے قائم کردہ 937 ہیلتھ کال سینٹر چوبیس گھنٹے اور سات دن کثیراللسانی طبی معاونت فراہم کرتا ہے، جس میں اردو زبان بھی شامل ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ ایک نیا صحت سے متعلق آگاہی کِٹ بھی متعارف کرایا گیا ہے تاکہ عازمین کے سفر کے دوران ان کی صحت کی حفاظت کی جا سکے۔
جدید AI کو حج کے ہر پہلو میں شامل کر کے، سعودی عرب نہ صرف انتظامی چیلنجز سے نمٹ رہا ہے بلکہ حج کے جذباتی اور روحانی پہلوؤں کو بھی مالا مال کر رہا ہے۔ وزارت کے الفاظ میں، "ترجمہ محض ایک فنی عمل نہیں — یہ ایک روحانی پُل ہے۔”
ٹیکنالوجی اور روایت کے اس مدبرانہ امتزاج کے ذریعے، حج پہلے سے کہیں زیادہ جامع، مربوط، اور روحانی طور پر بامعنی ہو چکا ہے — اور یہ دنیا بھر کے لیے اس بات کا معیار بن رہا ہے کہ ٹیکنالوجی کس طرح ایمان کی خدمت کر سکتی ہے۔۔