فپواسا (فیڈریشن آف آل پاکستان یونیورسٹیز اکیڈمک اسٹاف ایسوسی ایشنز) نے وفاقی بجٹ 2025-26 میں اعلیٰ تعلیم کو نظرانداز کیے جانے پر اس ماہ سے ملک گیر احتجاج اور یوم سیاہ کی تحریک شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔
فپواسا نے حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ یونیورسٹیوں کے لیے جاری گرانٹ کو بڑھا کر 200 ارب روپے کرے، اساتذہ پر عائد ٹیکس کی 25 فیصد رقم کو ریبیٹ دے، اور اداروں کو مکمل خودمختاری فراہم کرے۔ ایسوسی ایشن نے خبردار کیا ہے کہ اگر ان مطالبات کو تسلیم نہ کیا گیا تو وہ ملک بھر میں تدریسی سرگرمیاں معطل کرنے پر مجبور ہوں گے۔
پنجاب چیپٹر کے عہدیداروں نے اس بات پر شدید برہمی کا اظہار کیا ہے کہ یونیورسٹی ملازمین کو وفاقی ملازمین کی طرح 30 فیصد ڈسپیریٹی ریڈکشن الاؤنس (DRA) نہیں دیا گیا۔ ان کے مطابق اس اقدام سے مساوات کی بجائے مزید عدم مساوات بڑھے گی۔
2018 سے اب تک ملک میں سرکاری جامعات کی تعداد 156 ہو چکی ہے، لیکن ان کی مالی معاونت میں خاطر خواہ اضافہ نہیں کیا گیا۔ سندھ کے علاوہ کسی صوبائی حکومت نے ان اداروں کو درکار مالی امداد فراہم نہیں کی، جس کے باعث زیادہ تر جامعات تنخواہوں اور پنشن جیسے بنیادی اخراجات کی ادائیگی کے قابل نہیں رہیں۔