کراچی کے ضلع سینٹرل میں واقع فیڈرل بی ایریا کے بلاک 14، 15 اور 16 کے لوگ عید الاضحی کے دنوں میں موٹرسائیکل اور دیگر جرائم میں غیر معمولی اضافہ کی وجہ سے شدید پریشان رہے۔
چوروں نے عید کے دن بھی کارروائیاں جاری رکھی، اور تھانہ سمن آباد اور تھانہ گلبرگ کی حدود سے کئی موٹرسائیکلیں اور موبائل فونز چوری ہو گئے۔
علاقے کے مکینوں نے پولیس کی عدم موجودگی پر شدید شکایت کی اور کہا کہ پولیس کی طرف سے کوئی قابلِ ذکر کارروائی نہیں ہوئی، جس کی وجہ سے وہ خود کو بے یار و مددگار محسوس کر رہے ہیں۔
دن دہاڑے ہونے والی چوری کی وارداتوں اور لگاتار جرائم نے عوام کو بہت مایوس کیا ہے، اور اب وہ علاقے میں سیکورٹی کے بہتر انتظامات کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
اسی کے ساتھ پولیس کے اعداد و شمار کے مطابق، کراچی میں سال 2025 کے پہلے دو مہینوں میں 10,356 اسٹریٹ کرائم کی وارداتیں ریکارڈ کی گئیں، جو پچھلے سال کی نسبت 28 فیصد کمی کے باوجود فکر مندی کا باعث ہیں۔ ان دو مہینوں میں 7,244 موٹرسائیکلیں، 2,806 موبائل فونز اور 306 گاڑیاں چوری یا چھین لی گئیں۔
کراچی میں روزانہ اوسطاً تقریباً 125 موٹرسائیکلیں اور 49 موبائل فونز چوری یا چھینے جاتے ہیں۔