ماہرین کا ماننا ہے کہ باقاعدہ جسمانی سرگرمی موٹاپے کے خطرے کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتی ہے، چاہے کوئی شخص جینیاتی طور پر وزن بڑھنے کا زیادہ شکار کیوں نہ ہو۔ اگرچہ جینز جسمانی وزن پر اثر انداز ہوتے ہیں، لیکن ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ طرزِ زندگی، خاص طور پر ورزش، اس پر قابو پانے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔
ماہرین صحت کے مطابق دوڑ لگانا (جاگنگ) وزن کو قابو میں رکھنے کے لیے مؤثر ترین ورزشوں میں سے ایک ہے۔ یہ نہ صرف جسم کی چربی کو کم کرنے میں مدد دیتی ہے بلکہ کمر کے گرد چربی گھٹانے میں بھی مفید ثابت ہوتی ہے — حتیٰ کہ ان افراد کے لیے بھی جن کے خاندان میں موٹاپا عام پایا جاتا ہے۔
تاہم، جو لوگ دوڑ لگانے سے لطف اندوز نہیں ہوتے، ان کے لیے دیگر ورزشیں جیسے پہاڑوں پر چڑھنا، چہل قدمی، تیز قدمی، بیل روم ڈانسنگ اور طویل یوگا سیشنز بھی مؤثر سمجھی جاتی ہیں۔
دوسری جانب، ماہرین کا کہنا ہے کہ سائیکل چلانا، تیراکی، اسٹریچنگ اور عام رقص جیسی سرگرمیاں موٹاپے سے متعلق جینز کے اثرات کو کم کرنے میں زیادہ مددگار نہیں ہوتیں۔ اس کی ایک وجہ یہ ہو سکتی ہے کہ یہ ورزشیں کم کیلوریز جلاتی ہیں یا کچھ صورتوں میں بھوک کو بڑھا سکتی ہیں۔
فٹنس ماہرین اس بات پر زور دیتے ہیں کہ "موٹاپے والے جینز” کا مطلب یہ نہیں کہ وزن بڑھنا یقینی ہے۔ درست ورزش کے معمول کے ساتھ، لوگ اپنی صحت پر کنٹرول حاصل کر سکتے ہیں اور جینیاتی پس منظر کے باوجود موٹاپے کے خطرے کو کم کر سکتے ہیں۔