برطانوی حکومت، برٹش کونسل، اور پاکستان نے تعلیم میں اصلاحات، بین الصوبائی تعاون، اور قومی پالیسی کی ہم آہنگی پر مرکوز دو سالہ بین الصوبائی وزارتی اجلاس شروع کرنے پر اتفاق کیا ہے۔
پاکستانی وفد کی قیادت وزیر مملکت برائے وفاقی تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت وجیہہ قمر نے کی، جس میں پنجاب، سندھ، خیبر پختونخوا، اور گلگت بلتستان کے وزرائے تعلیم اور سیکریٹریز شامل تھے۔ انہوں نے برٹش کونسل کے ساتھ اساتذہ کی تربیت، ڈیجیٹل تعلیم، نصاب کی اصلاحات، اور نوجوانوں کی مہارتوں کی ترقی میں تعاون کو مزید مضبوط کرنے کا عزم ظاہر کیا۔
مستقبل میں برطانیہ کے اداروں، بشمول اسکاٹش حکومت، کے ساتھ تعاون پر بھی بات چیت ہوئی تاکہ اساتذہ کی استعداد کار بڑھائی جا سکے۔
برطانوی ہائی کمشنر جین میریاٹ نے خاص طور پر لڑکیوں اور محروم بچوں کے لیے تعلیمی نتائج کو بہتر بنانے میں برطانیہ کی مالی معاونت، تحقیق، اور تکنیکی مدد کے عزم پر زور دیا۔ برٹش کونسل پاکستان کے کنٹری ڈائریکٹر جیمز ہیمپسن نے مشکلات کے باوجود پاکستان کی پیش رفت کو سراہا اور مسلسل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔
وجیہہ قمر نے کلاس روم سے باہر تنقیدی سوچ، مہارتوں، اور ڈیجیٹل تیاری کی ضرورت پر زور دیا، جبکہ خیبر پختونخوا کے وزیر فیصل خان تراکی نے تعلیم کو مساوات، ماحولیاتی لچک، اور جدت کی کنجی قرار دیا۔
یہ اعلان لندن میں ایجوکیشن ورلڈ فورم 2025 میں کیا گیا، جہاں پاکستان کی شرکت نے عالمی توجہ حاصل کی۔