پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کے مطابق، سال 2024 کے دوران اس کی پروازوں کو مجموعی طور پر 102 برڈ اسٹرائیکس کا سامنا کرنا پڑا۔ ان میں زیادہ تر واقعات ایئربس A320 بیڑے کے ساتھ پیش آئے، جن کی تعداد 85 رہی۔
ایئرپورٹس میں سب سے زیادہ برڈ اسٹرائیکس لاہور میں ہوئیں، جہاں 28 واقعات رپورٹ ہوئے۔ اس کے بعد اسلام آباد میں 18، اور کراچی میں 17 واقعات پیش آئے۔ ملتان اور فیصل آباد میں بالترتیب 14 اور 6 برڈ اسٹرائیکس ریکارڈ کی گئیں۔ ان میں سے 9 طیاروں کو براہ راست نقصان پہنچا، جس کی مرمت پر ایئرلائن کو بھاری اخراجات برداشت کرنا پڑے۔
یہ مسئلہ 2025 میں بھی جاری ہے، جہاں پہلے پانچ ماہ کے دوران مزید 25 برڈ اسٹرائیکس رپورٹ ہو چکی ہیں۔ ان میں سے 14 واقعات ایئربس A320 اور 10 بوئنگ 777 طیاروں سے متعلق تھے۔ ایک بار پھر لاہور، ملتان اور کراچی سب سے زیادہ متاثرہ ایئرپورٹس میں شامل رہے۔
پی آئی اے نے واضح کیا ہے کہ برڈ اسٹرائیکس کی مرمت پر ہر سال ادارے کو ہزاروں ڈالر کا خرچ آتا ہے۔ عیدالاضحی کی آمد کے پیش نظر، ایئرلائن نے عوام کے نام ایک ہدایت نامہ جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ جانوروں کی باقیات صرف سرکاری طور پر مقرر کردہ مقامات پر ہی تلف کی جائیں۔ ایئرپورٹس کے قریب جانوروں کی آلائشیں پھینکنا برڈ اسٹرائیکس کے خطرے کو نمایاں طور پر بڑھا دیتا ہے، جو پروازوں کے لیے سنگین خطرہ بن سکتا ہے۔
پی آئی اے نے اپنے پیغام کو دہراتے ہوئے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ ایئرپورٹس کے اردگرد صفائی کا خاص خیال رکھیں اور عید کے موقع پر ذمہ داری کا مظاہرہ کریں تاکہ ہوا بازی کی سلامتی کو یقینی بنایا جا سکے اور کسی بھی قابلِ اجتناب حادثے سے بچا جا سکے۔