لاہور – 9 مئی: پنجاب کے محکمہ تعلیم نے میٹرک اور انٹرمیڈیٹ کے امتحانات میں پاس ہونے کے لیے درکار کم از کم نمبر 33 فیصد سے بڑھا کر 40 فیصد کرنے کی تجویز دی ہے، جس کا مقصد تعلیمی معیار کو بلند کرنا اور طلبہ میں رٹہ سسٹم کے بجائے تصوراتی سمجھ بوجھ کو فروغ دینا ہے۔
محکمہ تعلیم کے حکام کے مطابق اگر یہ تجویز منظور ہو گئی تو نئی پالیسی کا اطلاق سال 2026 کے سالانہ امتحانات سے ہوگا۔ سال 2025 کے امتحانی سیشن میں فی الحال پرانی 33 فیصد والی شرط ہی نافذ رہے گی۔
تجویز کے تحت طلبہ کو ہر مضمون میں، خواہ تھیوری ہو یا پریکٹیکل، کم از کم 40 فیصد نمبر حاصل کرنا لازمی ہوگا۔ اس کے ساتھ ساتھ امتحانی نتائج میں "فیل” کی اصطلاح کو ختم کر کے "غیر تسلی بخش” (Unsatisfactory) لکھا جائے گا۔ مزید برآں، ایک نیا گریڈنگ سسٹم بھی متعارف کرانے کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے تاکہ امتحانی نظام کو جدید خطوط پر استوار کیا جا سکے۔
یہ تبدیلیاں پنجاب کے تمام تعلیمی بورڈز— بشمول لاہور، فیصل آباد، ملتان، گوجرانوالہ، راولپنڈی، بہاولپور، ڈی جی خان اور ساہیوال — میں یکساں طور پر نافذ کی جائیں گی۔
اساتذہ تنظیموں نے اس اقدام کا خیرمقدم کیا ہے اور اسے طلبہ کی کارکردگی اور سیکھنے کے نتائج کو بہتر بنانے کے لیے ایک مثبت قدم قرار دیا ہے۔