امریکی سپریم کورٹ نے ایک اہم مقدمے میں نیٹیو امریکن گروپ "ایپچی اسٹرونگ ہولڈ” کی اپیل مسترد کر دی، جس میں ایریزونا میں ایک بڑے کاپر مائن منصوبے کو چیلنج کیا گیا تھا۔ یہ منصوبہ اوک فلیٹ نامی مقدس مقام کو تباہ کر دے گا، جو مغربی ایپچی قبائل کی مذہبی رسومات کے لیے استعمال ہوتا ہے۔
عدالت کے حکم میں بتایا گیا کہ جسٹس سیموئل ایلیٹو نے کیس میں حصہ نہیں لیا، جبکہ قدامت پسند جسٹس نیل گورساچ اور کلیرنس تھامس نے اپیل سننے کے حق میں رائے دی۔ جسٹس گورساچ نے اختلافی نوٹ میں کہا کہ اگر یہ مقدمہ عیسائیوں کی کسی عبادت گاہ سے متعلق ہوتا تو عدالت شاید مختلف فیصلہ دیتی۔
اوک فلیٹ کی زمین 2014 میں کانگریس نے ریو ٹنٹو اور بی ایچ پی کی مشترکہ کمپنی ریزولوشن کاپر کو منتقل کی تھی۔ کمپنی کے مطابق یہ مائن امریکہ کی تانبے کی ضروریات کا 25 فیصد فراہم کر سکتا ہے، خاص طور پر قابلِ تجدید توانائی اور الیکٹرک گاڑیوں کے لیے۔
ایپچی اسٹرونگ ہولڈ نے موقف اپنایا کہ ان کے مذہبی حقوق امریکی آئین اور ریلیجس فریڈم ریسٹوریشن ایکٹ کے تحت پامال کیے جا رہے ہیں۔ گروپ کے رہنما وینڈسلر نوسی سینئر نے کہا کہ وہ کانگریس سے فوری اقدام کا مطالبہ کرتے ہیں اور قانونی جدوجہد جاری رکھیں گے۔