گلگت بلتستان میں برفباری کی غیر متوقع واپسی، مئی میں سردی کی لہر
چلاس: موسم کی غیر متوقع تبدیلی کے باعث گلگت بلتستان کے کئی علاقوں میں مئی کے مہینے میں برفباری ہوئی، جس نے خطے میں ایک بار پھر سرد موسم کی واپسی کا احساس دلا دیا، حالانکہ یہ موسم عام طور پر گرم ہوتا ہے۔
دیامر اور چلاس میں سیاحوں نے حیرت کے ساتھ برف کے گرتے ہوئے گالوں کا نظارہ کیا، جس سے پورا منظر سفید چادر میں ڈھک گیا اور درجہ حرارت میں اچانک نمایاں کمی واقع ہوئی۔
بابوسر ٹاپ، نانگا پربت اور بٹوگہ ٹاپ جیسے مشہور اور بلند مقامات پر درجہ حرارت منفی میں چلا گیا۔ برفباری کے باعث بابوسر-ناران ہائی وے کو ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا، جبکہ کوہستان کے ججال پوائنٹ پر لینڈ سلائیڈنگ نے قراقرم ہائی وے پر آمدورفت کو متاثر کیا۔
بابوسر روڈ، جو وادی کاغان کے ناران کو گلگت بلتستان کے چلاس سے ملاتا ہے، سات ماہ کی بندش کے بعد حال ہی میں کھولا گیا تھا۔ عام طور پر بابوسر ٹاپ اور پاس نومبر سے جون تک شدید برفباری کے باعث ناقابلِ رسائی رہتے ہیں۔
13,700 فٹ کی بلندی پر واقع بابوسر ٹاپ ایک مشہور سیاحتی مقام ہے۔ گلگت بلتستان جانے والے سیاح اکثر اس راستے کا انتخاب کرتے ہیں تاکہ وہاں کے ٹھنڈے موسم اور دلکش مناظر سے لطف اندوز ہو سکیں۔