وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چودھری نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ نیشنل سائبر کرائم انوسٹی گیشن ایجنسی کا مقصد کسی کی آواز کو دبانا نہیں ہے۔ نیشنل سائبر کرائمز انویسٹی گیشن ایجنسی وقت کی ضرورت تھی۔ نیشنل سائبر کرائم انوسٹی گیشن ایجنسی کا دفتر ہر ضلع میں ہونا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ جدید دور کے تقاضوں کے مطابق خود کو ہم آہنگ کرنا ہو گا۔ اور سوشل میڈیا کو ریگولیٹ کرنا چاہتے ہیں۔ مالیاتی فراڈ سمیت آن لائن حراسگی کے کیسز کو نظرانداز نہیں کیا جاسکتا۔
طلال چودھری نے کہا کہ سائبر کرائم ونگ نے ایک بڑا بین الاقوامی نیٹ ورک پکڑا ہے۔ جس کا سرغنہ جرمن باشندہ ہے۔ سرغنہ کی گرفتاری کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ گینگ مظفر گڑھ میں بچوں کے جنسی استحصال میں ملوث تھا۔
انہوں نے کہا کہ بچوں کی ویڈیوز کو ڈارک ویب پر بیچا جاتا تھا۔ 23 مئی کو 5 گھنٹے کا طویل آپریشن کیا گیا جس میں 2 افراد کو گرفتار کیا گیا۔ آپریشن میں 10 بچوں کو بازیاب کرایا گیا۔ جس میں سے6 بچوں کو چائلڈ پروٹیکشن بیورو بھیجا ہے۔