سر سید یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی (ایس ایس یو ای ٹی) کے زیر اہتمام ایک خصوصی کانووکیشن گورنر ہاؤس سندھ میں منعقد ہوا، جس میں جمہوریہ عراق کے سفیر، عزت مآب حمید عباس علی المشہدی کو اعزازی ڈاکٹریٹ آف لیٹرز (ڈی لِٹ) کی ڈگری سے نوازا گیا۔ یہ اعزاز ان کی شاندار سفارتی خدمات، خطے میں امن کے فروغ، اور عراق و پاکستان کے درمیان دوطرفہ تعاون کو مضبوط بنانے کی کوششوں کے اعتراف میں دیا گیا۔
گورنر سندھ، کامران ٹیسوری نے تقریب سے خطاب کیا اور موجودہ عالمی چیلنجز کے دوران ترکی، آذربائیجان اور دیگر دوست ممالک کی یکجہتی اور حمایت کو سراہا۔ انہوں نے پاکستان اور عراق کے بڑھتے ہوئے تعلقات کو سراہا اور سفیر حمید عباس علی المشہدی کے سفارتی روابط کو مضبوط بنانے میں کلیدی کردار کی تعریف کی۔
سر سید یونیورسٹی کے چانسلر، اکبر علی خان نے کہا: ’’ایس ایس یو ای ٹی ہمیشہ علم اور سفارتی تعلقات کو فروغ دینے میں پیش پیش رہی ہے۔ سفیر المشہدی کی کوششوں نے دونوں ممالک کے درمیان دوستانہ اور تعلیمی روابط کو مزید مضبوط کیا ہے۔ یہ اعزازی ڈگری ان کی غیرمعمولی سفارتی خدمات کا اعتراف ہے، اور ہمیں امید ہے کہ عراق اور پاکستان کے تعلقات مزید مستحکم ہوں گے۔‘‘
اس باوقار تقریب میں کئی ممتاز غیرملکی شخصیات نے شرکت کی، جن میں متحدہ عرب امارات کے قونصل جنرل بخیت عتیق الرمیثی، ترکیہ کے جمال سانگو، اور سلطنت عمان کے قونصل جنرل سمیع عبداللہ الخنجری شامل تھے۔ ان کی شرکت نے بین الاقوامی سفارتی روابط اور باہمی تعاون کی اہمیت کو اجاگر کیا۔
عراقی سفیر کے علاوہ اعزازی ڈی لِٹ ڈگریاں سمیع عبداللہ الخنجری کی اہلیہ مریم علی محمد، معروف صنعت کار شہباز ظہیر، اور فاروق مہتاب کو مختلف شعبوں میں ان کی نمایاں خدمات کے اعتراف میں دی گئیں۔
تقریب میں موجود معزز مہمانوں نے اس کانووکیشن کو پاکستان اور عراق کے مضبوط سفارتی تعلقات کا مظہر قرار دیا۔ اس موقع پر ایس ایس یو ای ٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر افضل حق، رجسٹرار سید سرفراز علی، اور کئی اہم سماجی شخصیات بھی موجود تھیں۔
تقریب کا اختتام معزز مہمانوں کو اعزازی شیلڈز پیش کرنے کے ساتھ ہوا، اور یونیورسٹی انتظامیہ نے کانووکیشن کی کامیاب تنظیم پر اپنی مسرت اور شکرگزاری کا اظہار کیا۔