محکمہ صحت بلوچستان نے عید کی تعطیلات کے دوران سول ہسپتال میں ڈیوٹی سے غیر حاضر رہنے والے عملے کے خلاف سخت کارروائی کی ہے۔ کارروائی کے تحت 15 کنٹریکٹ نرسوں کو برطرف کر دیا گیا، جبکہ غیر حاضر ڈاکٹروں کی تنخواہیں روکنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس حوالے سے سول ہسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ (ایم ایس) کی جانب سے باقاعدہ نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا۔
محکمے کے اعلامیے کے مطابق 7 اور 8 جون کو بغیر اجازت غیر حاضر رہنے والے 18 پوسٹ گریجویٹ ٹرینی ڈاکٹروں اور ہاؤس آفیسرز کے خلاف تادیبی کارروائی شروع کر دی گئی ہے، اور ان کے وظیفے بھی فوری طور پر بند کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
صوبائی وزیر صحت بخت محمد کاکڑ نے غیر حاضری کو ناقابل برداشت قرار دیتے ہوئے کہا کہ مریضوں کی دیکھ بھال میں غفلت کسی صورت معاف نہیں کی جائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ اسپتالوں میں نظم و ضبط اور پیشہ ورانہ معیار کو برقرار رکھنا ان کی اولین ترجیح ہے۔
یاد رہے کہ وزیر صحت نے رات گئے سول ہسپتال کا اچانک دورہ کیا تھا، جہاں انہوں نے ایمرجنسی، سرجری، آرتھوپیڈک اور گائنی وارڈز کا معائنہ کیا۔ اس موقع پر انہوں نے ڈاکٹروں، نرسوں، فارماسسٹس، وارڈ بوائز اور دیگر عملے کے ڈیوٹی شیڈولز بھی چیک کیے۔ گائنی وارڈ میں صفائی کی ناقص صورتحال پر وزیر صحت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے غیر حاضر عملے کے خلاف فوری محکمانہ کارروائی کا حکم دیا تھا۔