وفاقی حکومت نے مالی سال 2025-26 کے بجٹ میں تنخواہ دار افراد کے لیے بڑا ٹیکس ریلیف تجویز کیا ہے، جس کے تحت مختلف آمدنی کی سطحوں پر انکم ٹیکس کی شرح میں نمایاں کمی کی گئی ہے۔
قومی اسمبلی میں بجٹ پیش کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے اعلان کیا کہ سالانہ 6 لاکھ روپے سے 12 لاکھ روپے کمانے والے افراد پر انکم ٹیکس کی شرح 5 فیصد سے کم کر کے صرف 1 فیصد کر دی گئی ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ 12 لاکھ روپے سالانہ کمانے والے افراد اب صرف 6 ہزار روپے ٹیکس ادا کریں گے، جو پہلے 30 ہزار روپے تھا۔
اسی طرح، سالانہ 22 لاکھ روپے تک کمانے والوں پر انکم ٹیکس 15 فیصد سے کم کر کے 11 فیصد کر دیا گیا ہے۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ اسی طرح کی کمی اعلیٰ آمدنی والے افراد کے لیے بھی کی جائے گی تاکہ مہنگائی کے پیش نظر تنخواہوں کو متوازن کیا جا سکے اور باصلاحیت افراد کو ملک میں ہی رکھا جا سکے۔
"حکومت اس بات کو تسلیم کرتی ہے کہ پاکستان کا ٹاپ ٹیلنٹ خطے میں سب سے زیادہ ٹیکس ادا کرتا ہے۔ ہم انہیں ملک میں رہنے کی ایک وجہ دینا چاہتے ہیں،” وزیر خزانہ نے بجٹ تقریر کے دوران کہا۔
حکومت پاکستان نے منگل کے روز مالی سال 2025-26 کے لیے 17.573 کھرب روپے کا وفاقی بجٹ پیش کیا، جس میں معاشی استحکام، ٹیکس اصلاحات اور ترقیاتی مراعات پر زور دیا گیا ہے