پاکستان میں کینسر کے 80 فیصد مریض پاکستان ایٹمی توانائی کمیشن (PAEC) کے زیرانتظام چلنے والے کینسر اسپتالوں میں علاج حاصل کرتے ہیں۔ یہ انکشاف حالیہ اقتصادی سروے رپورٹ میں کیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق، ان اسپتالوں میں علاج بغیر کسی امتیاز کے فراہم کیا جاتا ہے، خواہ مریض بیماری کے کسی بھی مرحلے پر ہو یا اس کی مالی حالت کچھ بھی ہو۔
ہر سال ان اسپتالوں میں تقریباً 10 لاکھ طبی عمل انجام دیے جاتے ہیں، جبکہ 40 ہزار نئے کینسر مریضوں کو علاج کی سہولیات فراہم کی جاتی ہیں۔
فی الوقت ان اسپتالوں میں تقریباً 2,600 طبی اور فنی عملہ تعینات ہے، جن میں 250 ڈاکٹرز، 76 میڈیکل فزسسٹس، 47 بایومیڈیکل انجینئرز اور 43 ریڈیو فارماسسٹ و سائنٹسٹس شامل ہیں۔
یہ اسپتال جدید سہولیات سے آراستہ ہیں جن میں پیتھالوجی، ہیماٹولوجی، اور بایو کیمسٹری لیبارٹریز شامل ہیں۔ اس کے علاوہ، ریڈیو امیونواسے لیبز، ہیپاٹائٹس بی و سی کی اسکریننگ، ڈینگی اسکریننگ، مالیکیولر تشخیصی و تحقیقاتی لیبارٹریز، خون جمع کرنے کے مراکز اور نومولود بچوں کی اسکریننگ سینٹرز بھی موجود ہیں۔
ماہرین کے مطابق، PAEC کے یہ اسپتال کینسر کے خلاف قومی سطح پر اہم کردار ادا کر رہے ہیں اور جدید طبی سہولیات کی بدولت ہر طبقے کے مریضوں کو معیاری علاج مہیا کیا جا رہا ہے۔