پاکستان نے سمندروں کے تحفظ کے لیے پرعزم اور مربوط عالمی اقدامات کی ضرورت پر زور دیا ہے تاکہ آنے والی نسلوں کو ایک محفوظ ماحولیاتی نظام فراہم کیا جا سکے۔ یہ بات فرانس میں پاکستان کی سفیر ممتاز زہرہ بلوچ نے نیس، فرانس میں ہونے والی اقوام متحدہ کی تیسری اوشن کانفرنس کے دوران کہی۔
اپنے خطاب میں سفیر نے سمندری وسائل اور ماحولیاتی نظام کی بگڑتی ہوئی حالت پر تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ پاکستان ان کے تحفظ کے لیے عملی اقدامات کر رہا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ صرف قومی کوششیں کافی نہیں، بلکہ عالمی تعاون ناگزیر ہے تاکہ سمندری اور ساحلی وسائل کو پائیدار انداز میں محفوظ رکھا جا سکے۔
انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ سمندروں کے تحفظ کے لیے مشترکہ حل تلاش کرے، جس کے لیے مالی امداد، ٹیکنالوجی کی منتقلی اور صلاحیتوں میں اضافہ انتہائی اہم ہے۔ ممتاز بلوچ نے ماحولیاتی تحفظ کے سلسلے میں "مشترکہ مگر مختلف ذمہ داریوں اور صلاحیتوں” کے اصول (CBDR-RC) کی اہمیت کو بھی اجاگر کیا۔
سفیر نے اس بات کا اعلان بھی کیا کہ پاکستان بی بی این جے معاہدے (BBNJ Agreement) پر دستخط کرنے کا ارادہ رکھتا ہے، جو کہ عالمی سمندری حیاتیاتی تنوع کے تحفظ کے لیے ایک اہم پیش رفت ہے۔
انہوں نے گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایک ہمسایہ ملک کی یکطرفہ کارروائیوں کی وجہ سے بحیرہ عرب کے ماحولیاتی نظام کو شدید خطرات لاحق ہو گئے ہیں۔ انہوں نے دیرینہ پانی کی تقسیم کے معاہدوں کو متاثر کرنے اور پانی کو بطور ہتھیار استعمال کرنے کی کوششوں کی مذمت کی۔
سفیر نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ ان اقدامات کا نوٹس لے، ان کی مذمت کرے، اور بین الاقوامی قوانین اور معاہدوں کی پاسداری کو یقینی بنانے میں کردار ادا کرے۔