احمد آباد — 12 جون کو بھارت میں ایک دل دہلا دینے والا ہوائی حادثہ پیش آیا جب ایئر انڈیا کی پرواز AI‑171، جو لندن کے لیے روانہ ہو رہی تھی، ٹیک آف کے دوران فنی خرابی کے باعث پٹیل میڈیکل کالج کے ڈاکٹرز کے ہاسٹل سے جا ٹکرائی۔ طیارے میں سوار 230 مسافر اور 12 عملے کے ارکان کے بارے میں خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ ان میں کئی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔
🛫 طیارے کی روانگی اور حادثے کی نوعیت
یہ پرواز بدھ کی سہ پہر تقریباً 3:45 بجے احمد آباد کے سردار ولبھ بھائی پٹیل انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے روانہ ہوئی۔ لیکن ٹیک آف کے فوراً بعد پائلٹس کو طیارے کے انجن میں جھٹکے محسوس ہوئے۔ چند لمحوں میں طیارہ قابو سے باہر ہوا اور ایئرپورٹ سے تقریباً 3 کلومیٹر دور پٹیل میڈیکل انسٹیٹیوٹ کے ڈاکٹرز ہاسٹل سے ٹکرا گیا۔
عینی شاہدین کے مطابق، “ہم نے آسمان میں ایک زور دار دھماکہ سنا، اور چند سیکنڈ بعد دھواں اٹھتا ہوا نظر آیا۔ کچھ ڈاکٹرز بھاگتے ہوئے باہر نکلے، اور ہر طرف افرا تفری مچ گئی۔”
👥 متاثرین اور ریسکیو کارروائیاں
ابتدائی اطلاعات کے مطابق ہاسٹل میں موجود کم از کم 15 ڈاکٹرز زخمی ہوئے ہیں جنہیں فوری طور پر احمد آباد سول اسپتال منتقل کیا گیا۔ ریسکیو ٹیمیں موقع پر موجود ہیں، اور ملبہ ہٹانے کا کام جاری ہے۔
طیارے میں موجود مسافروں کی شہریت بھی سامنے آئی ہے: 169 بھارتی، 53 برطانوی، 7 پرتگالی، اور 1 کینیڈین شہری سوار تھے۔ ان کی شناخت اور حالت کے حوالے سے ابھی سرکاری تصدیق جاری نہیں ہوئی، لیکن خدشہ ہے کہ جانی نقصان شدید ہو سکتا ہے۔
🧑✈️ پائلٹس کی تفصیلات
طیارہ بوئنگ 787‑8 ڈریم لائنر تھا، جسے کپتان سبھروال اُڑا رہے تھے جنہیں 8,200 گھنٹوں کا تجربہ تھا۔ ان کے ساتھ فرسٹ آفیسر کلائیو کنڈر تھے جنہوں نے حال ہی میں ایئر انڈیا میں شمولیت اختیار کی تھی اور ان کے پاس 1,100 گھنٹوں کا تجربہ تھا۔
🏛️ حکومتی ردعمل
حادثے کے فوراً بعد بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ، وزیر اعظم نریندر مودی اور گجرات کے وزیر اعلیٰ بھوپندر پٹیل نے حادثے پر افسوس کا اظہار کیا اور فوری تحقیقات کا اعلان کیا۔ وزیر ہوابازی نے بھی ٹویٹر پر کہا: “یہ ایک قومی سانحہ ہے، ہر ممکن مدد فراہم کی جا رہی ہے۔”
ایئرپورٹ پر تمام پروازیں عارضی طور پر معطل کر دی گئی ہیں، اور حادثے کی جگہ کو مکمل طور پر سیل کر دیا گیا ہے۔
⸻
🔍 پس منظر
ایئر انڈیا پچھلے کچھ برسوں سے فلائٹ سیفٹی کے مسائل سے دوچار ہے، مگر اس سطح کا حادثہ کئی برسوں بعد پیش آیا ہے۔ فلائٹ AI-171 کی ٹیکنیکل ہسٹری اور مینٹیننس رپورٹس کو فی الحال خفیہ رکھا گیا ہے، لیکن اندرونی ذرائع کے مطابق طیارے کے انجن میں گزشتہ ہفتے بھی معمولی خرابی کی رپورٹ درج کی گئی تھی