کراچی/کوئٹہ، 12 جون 2025
پاکستان میٹٔیروولوجیکل ڈیپارٹمنٹ (PMD) کے مطابق کراچی میں یکم جون سے زلزلوں کا ایک غیر معمولی سلسلہ شروع ہو گیا ہے، جس میں اب تک 36 ہلکے جھٹکے ریکارڈ کیے گئے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ خطرخیز سرگرمی لینڈی فالٹ لائن سے منسلک ہے ۔
آج صبح 12 جون کو، صبح 1:45 پر کراچی کے مضافات مالیر سے تقریباً 8 کلومیٹر جنوب مشرق میں، 2.6 شدت کا ایک زلزلہ ریکارڈ ہوا، جس کی گہرائی تقریباً 10 کلومیٹر تھی۔ تمام جھٹکے معمولی نوعیت کے ہیں اور کسی قسم کا نقصان رپورٹ نہیں ہوا ۔
اسی دن، کوئٹہ کے قریب ایک اور ہلکا زلزلہ آیا، جس کی شدت 2.8 تھی اور اس کا مرکزی نقطہ شہر سے تقریباً 75 کلومیٹر شمال مشرق کی طرف 23 کلومیٹر گہرائی پر تھا ۔
یہ جھٹکے پشاور میں 11 جون کو آنے والے 4.7 شدت کے زلزلے کے بعد آئے، جس کا مرکز افغانستان کے ہندُو کش سلسلے میں 211 کلومیٹر گہرائی پر تھا۔ علاوہ ازیں، اسلام آباد اور خیبر پختونخوا کے مختلف اضلاع میں تقریباً ایک ماہ قبل 5.3 شدت کا زلزلہ اور اپریل میں دو بڑی لرزشیں (12 اپریل کو 5.5 اور 16 اپریل کو 5.3) واقع ہوئیں، جنہوں نے شمالی پاکستان اور افغانستان میں منتشر اثرات مرتب کیے ۔
پاکستان، بھارتی و یوریشیائی ٹیکٹونک پلیٹوں کے ملاپ کے فعال زون پر واقع ہے۔ ہندُو کش کی مسلسل حرکت اور لینڈی فالٹ جیسے اندرونی زمینی دراڑوں کی حرکات اس زلزلہ خیزی میں کلیدی کردار ادا کرتی ہیں ۔
ماہرین کا خیال ہے کہ یہ چھوٹے جھٹکے ‘زلزلے کے سواد’ (earthquake swarm) کا حصہ ہیں—یعنی یہ توانائی بتدریج خارج کر کے بڑے زلزلے کا خطرہ کم کر سکتے ہیں، اگرچہ عوام میں ہلکی سی تشویش ضرور پائی جا رہی ہے ۔ سندھ کے وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ نے بھی کہا کہ "یہ انرجی کا آہستہ آہستہ اخراج ہے، جو کسی بڑے زلزلے کا راستہ نہیں بنا رہا” ۔