پاکستانی ڈرامہ انڈسٹری کے سینئر اداکار رشید محمود کو لاہور سے رحیم یار خان جاتے ہوئے موٹر وے پر نامعلوم افراد نے حملے کا نشانہ بنایا۔ یہ واقعہ اُس وقت پیش آیا جب اُن کی گاڑی کا ایک موٹر سائیکل سے معمولی تصادم ہوا۔
رشید محمود نے بعد ازاں ایک ویڈیو TikTok پر شیئر کی جس میں ان کے چہرے پر واضح چوٹیں دیکھی جا سکتی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ وہ غلطی سے ایک غلط موڑ پر مڑ گئے تھے، جس کے بعد ایک تیز رفتار موٹر سائیکل ان کی گاڑی سے ٹکرا گئی۔ تصادم کے فوری بعد متعدد افراد نے اُن پر حملہ کر دیا۔
“انہوں نے مجھے مکے مارے، میرا شناختی کارڈ چھین لیا، گاڑی کو نقصان پہنچایا اور مجھے گھسیٹنے کی کوشش بھی کی، اُنہیں معلوم ہی نہیں تھا کہ میں کون ہوں،” اداکار نے ویڈیو میں بتایا۔
رشید محمود کے مطابق، ایک راہگیر نے مداخلت کی اور انہیں پہچان لیا جس سے اُنہیں مزید تشدد سے بچایا جا سکا۔ اداکار نے موقع سے فرار ہو کر پولیس ہیلپ لائن 15 پر کال کر کے واقعے کی اطلاع دی۔
تاہم حملہ آور موقع سے فرار ہو گئے اور اب تک پولیس کی جانب سے کوئی باضابطہ بیان جاری نہیں کیا گیا۔
اس واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو چکی ہے، جہاں مداح، فنکار، اور صحافی اس پر شدید ردِعمل کا اظہار کر رہے ہیں۔ سوشل میڈیا صارفین نے سڑکوں پر بڑھتی ہوئی عدم تحفظ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے فوری انصاف اور مؤثر حفاظتی اقدامات کا مطالبہ کیا ہے۔
رشید محمود پاکستان کے معتبر اداکاروں میں شمار ہوتے ہیں، جنہوں نے شاہین، کاجل گھر، مرزا غالب اور ریاست جیسے مشہور ڈراموں میں یادگار کردار ادا کیے ہیں۔ وہ اپنے بے باک سیاسی و سماجی خیالات کے لیے بھی جانے جاتے ہیں۔