کئی سالوں تک پاکستانی پاپ موسیقی پر نوے اور دوہزار کی دہائی کے بڑے فنکاروں کا راج رہا۔ لیکن حال ہی میں موسیقی کے منظرنامے میں نئی صلاحیتیں اور ایک نیا انداز سامنے آیا ہے جو نوجوانوں کے دلوں کو چھو رہا ہے رَیپ، ہِپ ہاپ، آر اینڈ بی اور روایتی دھنوں کا ایسا امتزاج جو گلیوں کی زندگی کی عکاسی کرتا ہے۔
ینگ اسٹنرز کا عروج
اس نئے دور کی قیادت کرنے والے سب سے بڑے ناموں میں سے ایک ہیں کراچی کے ینگ اسٹنرز، جو طلحہ انجم اور طلحہ یونس پر مشتمل ہپ ہاپ جوڑی ہے۔ ان کے بے ساختہ اور حقیقت پسندانہ بول جو شہری نوجوانوں کی زندگی کی مشکلات اور احساسات کی عکاسی کرتے ہیں، انہیں بہت مقبول بنا چکے ہیں۔ ان کے گانے جیسے "Groove Mera" (جو ڈرامہ میرے پاس تم ہو میں بھی شامل تھا) اور "Tum Tum” نے یوٹیوب پر لاکھوں ویوز حاصل کیے ہیں۔
ینگ اسٹنرز نے پاکستان میں رَیپ اور ہپ ہاپ کو مین اسٹریم بنانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ ان کی موسیقی صرف تفریح نہیں بلکہ ایک نسل کی آواز ہے جو معاشرتی مسائل، شناخت اور خوابوں سے جوجھ رہی ہے۔
حسن رحیم: انڈی پاپ کے سنکچور
ہپ ہاپ کی لہر کے ساتھ ساتھ حسن رحیم بھی ایک الگ پہچان بنا رہے ہیں۔ وہ اپنے منفرد انڈی پاپ اور آر اینڈ بی انداز کی وجہ سے نوجوانوں کے دلوں میں خاص جگہ رکھتے ہیں۔ ان کے گانے جیسے "Aurangabad" اور "Waari" نوجوانوں میں خاص طور پر پسند کیے جا رہے ہیں جو روایتی پاپ سے کچھ نیا چاہتے ہیں۔
حسن رحیم کا تجرباتی انداز، جو لو فائی بیٹس کے ساتھ جذباتی گائیکی کو ملاتا ہے، پاکستان کے شہری نوجوانوں کی بدلتی ہوئی پسند کی نمائندگی کرتا ہے۔ وہ بھی نئے دور کے فنکاروں میں شامل ہیں جو سپوٹیفائی اور پٹاری جیسے پلیٹ فارمز کے ذریعے براہِ راست اپنے سامعین سے جُڑ رہے ہیں، بغیر روایتی میڈیا کے۔
گلیوں کی نئی دھن
یہ نئی نسل کی پاکستانی پاپ موسیقی کی چند خصوصیات یہ ہیں:
-
حقیقی کہانیاں: گلیوں کی زندگی کے مسائل، محبت اور دل شکستگی کی ایسی کہانیاں جو دل کو چھو جائیں۔
-
صنفوں کا امتزاج: ہپ ہاپ، پاپ، آر اینڈ بی اور کلاسیکل عناصر کا حسین امتزاج۔
-
ڈیجیٹل موجودگی: یوٹیوب، سپوٹیفائی اور سوشل میڈیا کے ذریعے قدرتی انداز میں مداحوں کی تعداد بڑھانا۔
کاک اسٹوڈیو جیسے پلیٹ فارمز نے بھی اس رجحان کو اپنایا ہے اور نوجوان فنکاروں اور جدید موسیقی کو موقع دے کر پاکستان کی موسیقی کو روایتی اور جدید انداز کا حسین امتزاج پیش کیا ہے۔
کیا پاکستانی پاپ واقعی واپس آ گیا ہے؟
جواب بلا جھجھک ہاں ہے۔ اگرچہ موسیقی کا منظر تبدیل ہو گیا ہے، مگر پاکستانی پاپ کا جذبہ جو تخلیقی، جذباتی اور بدلتا ہوا ہے آج بھی زندہ اور پھلتا پھولتا ہے۔ ینگ اسٹنرز اور حسن رحیم جیسے نوجوان فنکار اس نئے دور کی علامت ہیں جہاں موسیقی حقیقی، کھری اور وقت کے عکاس ہے۔
پاکستان کے میوزک لورز اور انڈسٹری کے ماہرین کے لیے کراچی، لاہور اور دیگر شہروں کی گلیاں ایک نئی پاپ انقلاب کی گونج سے گونج رہی ہیں۔