وزیراعظم شہباز شریف اور تاجک صدر امام علی رحمان کے درمیان دوشنبہ میں ہونے والی ملاقات میں دونوں ممالک نے باہمی اسٹریٹجک تعاون کو نئی بلندیوں تک لے جانے کے عزم کا اظہار کیا۔
دونوں رہنماؤں نے تجارت، سرمایہ کاری، توانائی، تعلیم، ثقافت، دفاع اور علاقائی روابط سمیت مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا۔ انہوں نے جولائی 2024 میں دستخط شدہ اسٹریٹجک شراکت داری معاہدے کو دو طرفہ تعلقات کے لیے سنگِ میل قرار دیا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے جنوبی ایشیا کی صورتحال اور بھارت کے حالیہ اقدامات سے آگاہ کیا جنہیں انہوں نے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان امن چاہتا ہے لیکن خودمختاری کا ہر صورت دفاع کرے گا۔
صدر امام علی رحمان نے پاکستان کو قابلِ اعتماد شراکت دار قرار دیتے ہوئے پانی کی سفارت کاری، سائنس، توانائی اور سیاحت کے شعبوں میں تعاون بڑھانے پر زور دیا۔ انہوں نے وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت کو بھی سراہا۔
تاجک صدر نے وزیراعظم کے اعزاز میں خصوصی استقبالیہ دیا اور دونوں رہنماؤں نے دوطرفہ تعلقات مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔