جنوبی افریقہ کے مشرقی علاقوں میں شدید موسم سرما کے طوفان تباہی مچا رہے ہیں، جہاں گزشتہ ہفتے سے جاری موسلا دھار بارشوں، برفباری اور یخ بستہ ہواؤں کے نتیجے میں کم از کم 49 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جن میں چار اسکول کے بچے بھی شامل ہیں۔
مشرقی کیپ کے وزیرِ اعلیٰ لوبابالو آسکر مابویانے نے بدھ کے روز پولیس رپورٹس کا حوالہ دیتے ہوئے ہلاکتوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کی تصدیق کی۔ متاثرین میں وہ چار بچے بھی شامل تھے جو اسکول وین میں سوار تھے اور وہ وین سیلابی ریلے میں بہہ گئی۔ ڈرائیور اور کنڈکٹر بھی جاں بحق ہو گئے، جبکہ چار طالبعلم ابھی تک لاپتہ ہیں۔ تین مسافر معجزانہ طور پر زندہ بچ گئے۔
"متاثرہ علاقوں میں تلاش اور بحالی کی کارروائیاں جاری ہیں،” مابویانے نے کہا، اور مزید بتایا کہ طوفان کے مکمل اثرات اب بھی سامنے آ رہے ہیں۔ مسلسل بارشوں نے زمین کھسکنے کے واقعات کو جنم دیا ہے اور سینکڑوں افراد کو بے گھر کر دیا ہے، خاص طور پر او آر ٹامبو اور اماتھولے اضلاع میں۔ بے گھر افراد نے اسکولوں اور کمیونٹی ہالوں میں پناہ لی ہے۔
منگل کے روز، تین بچوں کو درختوں سے بچایا گیا جو گھنٹوں وہاں چمٹے رہے تاکہ بڑھتے ہوئے پانی سے بچ سکیں۔ حکام کو امدادی کارروائیوں میں شدید مشکلات کا سامنا ہے کیونکہ پورے مشرقی کیپ میں صرف ایک ہیلی کاپٹر دستیاب ہے۔
"ہمارے صوبے میں اس پیمانے کی آفت اس سے پہلے کبھی نہیں آئی،” مابویانے نے عوامی نشریاتی ادارے ایس اے بی سی نیوز کو بتایا۔ "مزید وسائل کی فوری ضرورت ہے۔ موسمیاتی تبدیلی اور عالمی حدت ایسی آفات کو ناگزیر بنا رہے ہیں۔”
صدر سیرل رامافوسا نے بھی ان خدشات کا اعادہ کیا اور خبردار کیا کہ شدید موسم سرما کی صورتحال "اب بھی جان لیوا ہے۔” انہوں نے کہا کہ ہنگامی امدادی ٹیمیں نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ سینٹر کی مدد سے سرگرم عمل ہیں۔
رامافوسا نے شہریوں پر زور دیا کہ وہ احتیاط اور تعاون سے کام لیں کیونکہ ملک مزید سخت موسم کا سامنا کرنے جا رہا ہے۔ جنوبی افریقی موسمیاتی ادارے نے پیش گوئی کی ہے کہ برفباری اور شدید بارش سمیت خراب موسم بدھ تک جاری رہنے کا امکان ہے۔
اگرچہ جنوبی افریقہ میں سردیوں کے طوفان غیر معمولی نہیں، لیکن گرین کلائمٹ فنڈ کے مطابق، ملک موسمیاتی تبدیلیوں کی شدت کے باعث بڑھتی ہوئی غیر یقینی صورتحال کا شکار ہوتا جا رہا ہے۔ سیلاب، خشک سالی، اور جنگلاتی آگ جیسے واقعات کی شدت اور تعداد میں اضافہ، خطے پر موسمیاتی تبدیلی کے بڑھتے ہوئے اثرات کو اجاگر کرتا ہے۔