سندھ بھر میں جاری ہیٹ ویو کے باعث درجہ حرارت میں غیرمعمولی اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، جس کے نتیجے میں سینکڑوں افراد ہیٹ اسٹروک کا شکار ہوچکے ہیں جبکہ درجنوں مویشی بھی لقمۂ اجل بن گئے ہیں۔
صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) سندھ کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق 14 اپریل سے 28 مئی کے دوران صوبے میں 675 افراد ہیٹ اسٹروک سے متاثر ہوئے، جن میں 393 مرد، 276 خواتین اور 6 بچے شامل ہیں۔ اسی عرصے کے دوران 60 مویشی بھی ہلاک ہوئے۔
ہیٹ اسٹروک سے سب سے زیادہ متاثرہ ضلع شہید بے نظیر آباد رہا جہاں 537 کیسز سامنے آئے، جبکہ خیرپور سے 114، ٹنڈوالہیار سے 11، مٹیاری سے 8، حیدرآباد سے 3 اور کراچی سے ہیٹ اسٹروک کا ایک کیس رپورٹ ہوا۔
پی ڈی ایم اے حکام کے مطابق سندھ بھر میں ہیٹ ویو سے نمٹنے کے لیے اسٹروک وارڈز اور خصوصی کیمپس قائم کیے گئے ہیں۔
ادھر کراچی میں بھی شدید گرمی کا سلسلہ جاری ہے، جہاں گرمی کی شدت 43 ڈگری سینٹی گریڈ تک محسوس کی جارہی ہے۔ شہر میں جنوب مغرب سے تین کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے سمندری ہوائیں چل رہی ہیں، جبکہ درجہ حرارت دن کے اوقات میں 41 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچنے کا امکان ہے۔