کراچی: عید الاضحیٰ کی تقریبات اتوار کو دوسرے دن میں داخل ہو گئیں، جب کہ پاکستان بھر میں خاندان قربانی کی رسومات ادا کر رہے ہیں، تہوار کے کھانوں سے لطف اندوز ہو رہے ہیں اور عقیدت، شکرگزاری اور یکجہتی کے جذبے کو اپنا رہے ہیں۔
یہ موقع حضرت ابراہیم علیہ السلام اور ان کے بیٹے حضرت اسماعیل علیہ السلام کی عظیم قربانی کی یاد میں منایا جاتا ہے، اور شہری اسلامی تعلیمات کے مطابق جانوروں کی قربانی دے کر اس روایت کو زندہ رکھے ہوئے ہیں۔ قربانی کا گوشت دل کھول کر خاندان، پڑوسیوں اور مستحق افراد میں تقسیم کیا جا رہا ہے۔
شہری حکومتوں نے شہروں اور قصبوں میں صفائی کے خصوصی انتظامات کیے ہیں، تاکہ تین روزہ عید کے دوران آلائشوں اور فضلے کی بروقت اور مؤثر طریقے سے صفائی کو یقینی بنایا جا سکے۔
مساجد اور فلاحی ادارے بھی سرگرم کردار ادا کر رہے ہیں، اور مستحق خاندانوں تک گوشت پہنچانے کے لیے تقسیم مہمات کا اہتمام کر رہے ہیں تاکہ وہ بھی عید کی خوشیوں میں شامل ہو سکیں۔
تفریحی مقامات، پارکس اور دیگر عوامی جگہیں لوگوں سے بھر گئی ہیں، جب کہ رنگ برنگے کپڑوں میں ملبوس بچے جھولوں اور دیگر سرگرمیوں سے لطف اندوز ہو رہے ہیں۔ کئی خاندان اور دوست احباب چھتوں اور کھلی جگہوں پر باربی کیو پارٹیاں منعقد کر رہے ہیں، جس سے فضا میں مزید رنگینی آ گئی ہے۔
تیسرے دن میں داخل ہوتی عید کی تقریبات کے دوران، حکام نے عوام سے گزارش کی ہے کہ قربانی کے عمل کے دوران صحت و صفائی کی ہدایات پر عمل کریں۔
حکومت نے عید الاضحیٰ کے لیے ہفتہ تا پیر تین روزہ سرکاری تعطیلات کا اعلان کیا ہے۔