تہران، 26 مئی 2025 — وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان بھارت کے ساتھ تمام دیرینہ تنازعات، بشمول مسئلہ کشمیر اور آبی تحفظ، کے حل کے لیے مذاکرات کے لیے تیار ہے۔ تہران میں ایرانی صدر مسعود پزشکیان کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے خطے میں امن کے لیے بات چیت کی ضرورت پر زور دیا۔
سعدآباد پیلس میں ہونے والی ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے تجارت، سرمایہ کاری اور علاقائی تعاون سمیت باہمی دلچسپی کے تمام امور پر تفصیلی گفتگو کو "انتہائی مفید اور نتیجہ خیز” قرار دیا۔ شہباز شریف نے حالیہ پاک-بھارت کشیدگی کے دوران ایران کی حمایت پر ایرانی قیادت کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان گہرے ثقافتی اور تاریخی رشتے ہیں، جنہیں مختلف شعبوں میں عملی تعاون میں تبدیل کیا جائے گا۔
"پاکستان نے یہ تنازع اپنی بہادر افواج کی بدولت کامیابی سے نمٹایا،” وزیراعظم نے کہا، تاہم انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان خطے میں امن کا خواہاں ہے۔ "ہم اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور خود بھارتی پارلیمنٹ کی 1954 کی قرارداد کی روشنی میں مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے مذاکرات کے لیے تیار ہیں،” انہوں نے کہا۔
وزیراعظم نے بھارت کو نہ صرف زمینی تنازعات بلکہ آبی تحفظ، تجارت اور انسداد دہشت گردی کے معاملات پر بھی مذاکرات کی پیشکش کی۔ تاہم انہوں نے خبردار کیا، "اگر وہ جارحیت کا راستہ اپناتے ہیں تو پاکستان اپنی سرزمین کا دفاع کرے گا، جیسے پہلے کر چکا ہے۔”
بعد ازاں وزیراعظم نے ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای سے ملاقات کی اور بھارت کے ساتھ حالیہ تنازع پر بریفنگ دی۔ پی ٹی وی نیوز کے مطابق، خامنہ ای نے وزیراعظم شہباز کی علاقائی امن کے فروغ اور پاک-ایران تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کی کوششوں ک
وزیراعظم شہباز شریف کا بھارت کو مذاکرات کی پیشکش، تہران میں ایرانی قیادت سے ملاقاتیںو سراہا۔