لاہور: پنجاب کے وزیر برائے اقلیتی امور سردار رمیش سنگھ اروڑا نے ایک بیان میں کہا ہے کہ دنیا بھر کی سکھ برادری بھارت کی پالیسیوں سے نالاں ہے اور پاکستان پر بھرپور اعتماد رکھتی ہے۔ انہوں نے بھارت پر الزام عائد کیا کہ وہاں امرتسر اور گولڈن ٹیمپل جیسے مقدس مقامات پر بھی فالس فلیگ آپریشن کیے گئے اور خواتین و بچوں کو نشانہ بنایا گیا۔
انہوں نے کہا کہ بھارت سکھ اور مسلم برادری کے درمیان قائم دوستی کو خراب کرنے کی کوشش کر رہا ہے، جبکہ پاکستان میں اقلیتوں کے حقوق کا مکمل خیال رکھا جاتا ہے۔ پاکستان نے کبھی بھارت میں سکھوں کے کسی مقدس مقام پر حملہ نہیں کیا، اور نہ ہی اقلیتوں کے مذہبی جذبات کو مجروح ہونے دیا۔
سردار رمیش سنگھ اروڑا نے مزید کہا کہ بھارت میں رہنے والی اقلیتیں خود کو غیر محفوظ تصور کرتی ہیں۔ آج بھارت میں سکھ، مسلمان، مسیحی اور کشمیری سب پریشان ہیں۔ پاکستان کی امن کی خواہش کو کمزوری نہ سمجھا جائے۔ انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ کرتارپور راہداری کھلی رہے گی اور سکھ یاتریوں کے ویزے منسوخ نہیں کیے جائیں گے۔
یاد رہے کہ چند روز قبل خالصتان تحریک کے اہم رہنما گرپتونت سنگھ پنوں نے بھی اسی مؤقف کا اعادہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر بھارت نے پاکستان پر پنجاب کے راستے حملہ کیا، تو پنجاب کے سکھ بھارت کے خلاف فرنٹ لائن پر ہوں گے اور پاک فوج کا ساتھ دیں گے۔