پاکستان کی وزیر مملکت برائے تعلیم، وجیہہ قمر نے لندن میں ایجوکیشن ورلڈ فورم 2025 سے خطاب کرتے ہوئے قومی تعلیمی شعبے میں فوری اصلاحات کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فرسودہ نصاب، ناقص انفراسٹرکچر اور اساتذہ کی تربیت میں کمی جیسے مسائل تعلیم کے معیار کو عالمی سطح تک پہنچنے سے روک رہے ہیں۔
وجیہہ قمر نے کہا کہ موجودہ تعلیمی نظام جدید تقاضوں سے ہم آہنگ نہیں ہے اور اس میں فوری بہتری کی ضرورت ہے۔ انہوں نے نصاب میں نظرثانی، شہری و دیہی ، علاقوں میں تعلیمی فرق کم کرنے اور کلاس رومز میں ٹیکنالوجی کے انضمام پر زور دیا تاکہ طلبہ کو مستقبل کے چیلنجز کے لیے بہتر طور پر تیار کیا جا سکے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کی کم شرح خواندگی اور دیہی علاقوں میں معیاری تعلیم تک محدود رسائی قومی ترقی کی راہ میں بڑی رکاوٹ ہے۔ وزیر مملکت نے بین الاقوامی شراکت داروں پر زور دیا کہ وہ پاکستان کے ساتھ مل کر تعلیمی ڈھانچے کو مضبوط بنانے میں مدد کریں۔
وجیہہ قمر نے اساتذہ کی پیشہ ورانہ تربیت اور سرکاری تعلیم کے بجٹ میں اضافے کو تعلیمی معیار بلند کرنے کے لیے اہم قرار دیا۔
ان کا خطاب دنیا بھر سے آئے ماہرین تعلیم اور پالیسی سازوں کی توجہ کا مرکز بنا، جہاں تعلیم میں جدت، شمولیت اور پائیداری پر بحث کی گئی ہے ۔