امریکی حکومت نے تمام بین الاقوامی طلبہ اور غیر ملکی تبادلہ پروگرام کے شرکاء کے لیے نئی ویزا اپائنٹمنٹس کو فوری طور پر معطل کر دیا ہے کیونکہ وہ سوشل میڈیا کی توسیع شدہ جانچ متعارف کرانے کی تیاری کر رہی ہے۔
امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کی جاری کردہ ایک میمو کے مطابق، تمام امریکی سفارتخانوں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ اپنی شیڈولز سے غیر بھری ہوئی طلبہ ویزا اپائنٹمنٹس کو ختم کر دیں۔ تاہم، پہلے سے بک کی گئی اپائنٹمنٹس معمول کے مطابق جاری رہیں گی۔
صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ ویزا اسکریننگ کے عمل کو سخت بنا رہی ہے اور اب طلبہ ویزا درخواست دہندگان کی سوشل میڈیا سرگرمیوں کی گہری چھان بین کی جائے گی۔ اگرچہ اس نئے عمل کی مکمل تفصیلات سامنے نہیں آئیں، لیکن یہ فیصلہ ٹرمپ انتظامیہ اور امریکہ کی بڑی جامعات، خاص طور پر ہارورڈ، کے درمیان بڑھتی کشیدگی کے پس منظر میں لیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ غیر ملکی طلبہ امریکی جامعات کے لیے آمدنی کا ایک بڑا ذریعہ ہیں کیونکہ وہ زیادہ فیسیں ادا کرتے ہیں، اور انہیں ویزا کے لیے امریکی سفارتخانوں میں انٹرویو دینا لازمی ہوتا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اس پالیسی سے ان اداروں کو شدید نقصان پہنچے گا جو بین الاقوامی داخلوں پر انحصار کرتے ہیں۔ اس سے قبل، انتظامیہ نے یونیورسٹی فنڈنگ منجمد کرنے، طلبہ کو ملک بدر کرنے اور ویزے منسوخ کرنے جیسے اقدامات کیے ہیں جنہیں عدالتوں میں چیلنج کیا گیا ہے۔