کینیڈا کے جنگلات میں لگی آگ سے اٹھنے والا زہریلا دھواں بدھ کے روز امریکہ کے تقریباً ایک تہائی حصے پر پھیل گیا، جس کے نتیجے میں نیو انگلینڈ، نیویارک اور مڈویسٹ کے علاقوں میں فضائی معیار شدید متاثر ہوا ہے۔
امریکی محکمہ موسمیات کے مطابق دھوئیں کی یہ دبیز تہہ ڈکوٹا سے لے کر اوہائیو ویلی، شمال مشرقی ریاستوں اور جنوبی علاقوں جیسے جارجیا تک پھیلی ہوئی ہے، تاہم زیادہ تر دھواں فضا کی بلند سطح پر ہے، جس سے زیادہ تر علاقوں میں فضائی آلودگی کا براہ راست اثر نہیں ہو رہا۔
"زیادہ تر دھواں بلند فضا میں ہے، اس لیے کئی علاقوں میں کوئی خاص مسئلہ نہیں، لیکن نیویارک اور کنیکٹیکٹ جیسے علاقوں میں یہ زمین کے قریب ہے اور صورتحال تشویشناک ہے،” محکمہ موسمیات کے ماہر مارک چینارڈ نے کہا۔
کینیڈا میں مئی سے اب تک 212 سے زائد فعال جنگلاتی آگیں بھڑک رہی ہیں، جن میں سے نصف قابو سے باہر ہیں۔ کینیڈین انٹرجنسی فاریسٹ فائر سینٹر کے مطابق، اب تک 20 لاکھ ہیکٹر (تقریباً 49 لاکھ ایکڑ) رقبہ جل چکا ہے، خاص طور پر مینیٹوبا، سسکاچیوان اور البرٹا کے علاقوں میں۔
ماہرین صحت نے خبردار کیا ہے کہ اس دھوئیں میں موجود زہریلے ذرات نہ صرف پھیپھڑوں میں جا سکتے ہیں بلکہ خون میں بھی شامل ہو سکتے ہیں۔ ایموری یونیورسٹی اٹلانٹا کے پروفیسر یانگ لیو کے مطابق، "یہ دھواں ہر شخص کو کسی نہ کسی حد تک متاثر کرے گا، چاہے وہ صحت مند ہو یا کمزور۔ یہ واقعی خطرناک ہے۔”
ماحولیاتی معیار پر نظر رکھنے والی ویب سائٹ IQAir کے مطابق، میساچوسٹس کے شہر ویلیمز ٹاؤن میں بدھ کی صبح فضائی آلودگی کا انڈیکس 228 تک پہنچ گیا، جو "انتہائی غیر صحت مند” کی درجہ بندی میں آتا ہے۔ جبکہ نیویارک سٹی اور واشنگٹن ڈی سی میں معیار قدرے بہتر رہا، بالترتیب 56 اور 55 کی سطح پر۔
مڈویسٹ کے کچھ حصوں میں صورتحال قدرے بہتر ہوئی ہے۔ منی سوٹا کے علاقے ایلی میں درجہ 336 سے کم ہو کر 65 تک آ گیا ہے، جو "معتدل” سمجھا جاتا ہے۔ منی ایپلس، جو منگل کو دنیا کا تیسرا سب سے آلودہ شہر تھا، بدھ کو اس کا درجہ 96 ریکارڈ ہوا۔
محکمہ صحت کی جانب سے شہریوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ فضائی معیار پر نظر رکھیں اور دھوئیں سے متاثرہ علاقوں میں غیر ضروری طور پر باہر جانے سے گریز کریں۔