خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور نے آئندہ مالی سال کے لیے صوبے کے تعلیمی بجٹ میں 13 فیصد اضافے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ اسکولوں اور تعلیمی معیار کو بہتر بنایا جا سکے۔
گجّو خان میڈیکل کالج کے پہلے بیچ کے طلباء سے خطاب کرتے ہوئے گنڈا پور نے کہا کہ مضبوط تعلیمی اداروں کے بغیر تعلیم کے معیار میں بہتری ممکن نہیں۔
بجٹ میں اضافے سے نئے اسکول تعمیر کیے جائیں گے، لیبارٹریاں اور امتحانی ہالز فراہم کیے جائیں گے اور ان علاقوں میں اسکول قائم کیے جائیں گے جہاں ان کی سب سے زیادہ ضرورت ہے۔ اس کے علاوہ، طلباء کے لیے اسکالرشپس کی تعداد کو دگنا کر دیا گیا ہے اور اسکالرشپ انڈومنٹ فنڈ کو 1.2 ارب روپے سے بڑھا کر 2.4 ارب روپے کر دیا گیا ہے۔
گنڈا پور نے مزید کہا کہ حکومت اساتذہ کی تربیت کو بہتر بنانے اور میرٹ پر اساتذہ کی بھرتی کے لیے پرعزم ہے تاکہ طلباء کے اسکول چھوڑنے اور مستند اساتذہ کی کمی جیسے مسائل حل کیے جا سکیں۔
وزیر اعلیٰ نے ایک بار پھر اس بات کا اعادہ کیا کہ صوبہ معیاری تعلیم کے لیے پُرعزم ہے اور بجٹ میں اضافہ ایک باشعور معاشرہ تشکیل دینے میں مدد دے گا۔
خیبر پختونخوا حکومت تعلیم پر خصوصی توجہ دے رہی ہے کیونکہ صوبے میں اب بھی 47 لاکھ سے زائد بچے اسکول سے باہر ہیں۔
نیا بجٹ ان مسائل پر توجہ مرکوز کرتا ہے اور صوبے میں تعلیمی نظام کو بہتر بنانے کا ہدف رکھتا ہے۔