وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی جانب سے نئی عوامی تحریک کے اعلان کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ پارٹی مئی 9 کے واقعات کے بعد ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو چکی ہے اور اب کسی بھی تحریک کو منظم کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتی۔
جمعہ کو صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثناءاللہ نے کہا، "عمران خان کا بیانیہ دفن ہو چکا ہے، پارٹی بکھر چکی ہے اور قیادت ناپید ہے۔ اس حالت میں کوئی تحریک کیسے چل سکتی ہے؟” انہوں نے پی ٹی آئی پر ریاست مخالف سرگرمیوں اور پرتشدد احتجاج کے ذریعے عوام کو ورغلانے کا الزام بھی لگایا۔
انہوں نے 9 مئی 2023 کے واقعات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا، "اس سیاہ دن کے بعد عوام نے ان کا اصل چہرہ دیکھ لیا۔ جو لوگ پہلے ان کے حامی تھے، وہ بھی اب منہ موڑ چکے ہیں۔”
رانا ثناءاللہ نے دعویٰ کیا کہ پی ٹی آئی نے فوج اور عدلیہ کو بدنام کرنے کی مہم چلائی، جسے ریاستی ادارے اب کسی صورت برداشت نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا، "اب اگر کوئی ملک کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش کرے گا تو قانون کے مطابق سخت کارروائی ہوگی۔”
انہوں نے پی ٹی آئی کی جانب سے نئی احتجاجی مہم کی خبروں پر طنز کرتے ہوئے کہا، "اب قیادت کون کرے گا؟ جو بچ گئے تھے وہ بھی یا تو جیل میں ہیں یا پارٹی چھوڑ چکے ہیں۔”
وزیر داخلہ نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت کی توجہ معیشت کی بحالی اور مہنگائی کے خاتمے پر ہے۔ "ہمیں سیاست کی ڈرامہ بازیوں سے کوئی دلچسپی نہیں، ہمارا مشن صرف پاکستان کو دوبارہ ترقی کی راہ پر لانا ہے۔”
رانا ثناءاللہ کا یہ بیان ان قیاس آرائیوں کے بعد سامنے آیا ہے جن میں کہا جا رہا ہے کہ پی ٹی آئی بلدیاتی انتخابات سے قبل دوبارہ سڑکوں پر آنے کی تیاری کر رہی ہے۔ تاہم سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ پارٹی کی موجودہ حالت اور قانونی مسائل اس میں بڑی رکاوٹ ہیں