پاکستانی اداکارہ اور سوشل میڈیا شخصیت حنا عامر نے منیٰ سے اپنے حج کے سفر کی چند جھلکیاں شیئر کیں، جس کے بعد آن لائن ایک بھرپور ردعمل سامنے آیا ہے۔ اپنی متحرک عوامی موجودگی اور مسلسل سفر کے لیے جانی جانے والی حنا نے منیٰ کے کیمپ سے تصاویر پوسٹ کیں، جن میں وہ سفید عبایا نما احرام پہنے ہوئے اور اپنے دوستوں کے ساتھ خوشگوار انداز میں نظر آئیں۔
یہ تصاویر، جن کے ساتھ عید کے تہنیتی پیغامات جیسے "چاند مبارک” بھی شامل تھے، فوراً وائرل ہو گئیں اور مداحوں کے ساتھ ساتھ ناقدین کی توجہ کا مرکز بن گئیں۔ جہاں کئی لوگوں نے حنا عامر کو حج کی ادائیگی پر مبارکباد دی اور ان کے روحانی سفر کی تعریف کی، وہیں کچھ لوگوں نے ان کے انداز، لباس اور اس مقدس موقع کی سوشل میڈیا پر شیئرنگ پر تحفظات بھی ظاہر کیے۔
مداحوں نے ان کی اس بات کو سراہا کہ انہوں نے اپنی رقم کسی تفریح یا کنسرٹ پر خرچ کرنے کی بجائے مذہبی فریضہ کی ادائیگی پر صرف کی۔ ایک صارف نے لکھا، "وہ اپنی رقم حج کے لیے خرچ کر رہی ہیں، کنسرٹ کے لیے نہیں، جو قابل تعریف ہے۔” تاہم کچھ ناقدین نے ان کی فتح کا نشان بناتے ہوئے پوز اور کھلے بالوں پر اعتراض کیا۔ ایک صارف نے کہا، "یہ احرام پہننے کا درست طریقہ نہیں ہے۔” جبکہ ایک اور نے لکھا، "منیٰ میں بال کھلے نہیں ہونے چاہیے۔”
آن لائن ردعمل اس وسیع بحث کی عکاسی کرتا ہے کہ سوشل میڈیا پر مشہور شخصیات مذہبی تجربات کیسے پیش کرتی ہیں۔ کچھ کا ماننا ہے کہ معروف شخصیات اپنے ایمان کو ظاہر کر کے دوسروں کو متاثر کر سکتی ہیں، جبکہ دوسروں کا کہنا ہے کہ ایسے مقدس مواقع پر زیادہ احتیاط اور مذہبی آداب کا خیال رکھنا چاہیے۔
اب تک حنا عامر کی جانب سے عوامی ردعمل پر کوئی بیان جاری نہیں ہوا۔ ان کی حج کی تصاویر سوشل میڈیا پر موضوع بحث بنی ہوئی ہیں، اور وہ ایسے فنکاروں کی فہرست میں شامل ہو گئی ہیں جن کے روحانی سفر عوامی بحث کا موضوع بنتے ہیں۔