کراچی: جیسے جیسے عید کی تعطیلات قریب آ رہی ہیں، کراچی میں پانی کا بحران شدت اختیار کرتا جا رہا ہے، جس کی وجہ مذہبی تہواروں اور قربانی کے موقع پر پانی کی طلب میں اضافہ ہے۔
شہر کو روزانہ 1200 ملین گیلن پانی (MGD) درکار ہوتا ہے، مگر اسے صرف 650 MGD کے قریب پانی فراہم کیا جا رہا ہے۔ یہ شدید کمی پائپ لائنوں میں پانی کے ضیاع اور بڑے پیمانے پر پانی چوری کی وجہ سے مزید بڑھ گئی ہے، جس کی وجہ سے بے شمار شہری صاف پانی کے حصول کے لیے شدید پریشانی کا شکار ہیں۔
کراچی واٹر اینڈ سیوریج کارپوریشن (KWSC) نے عید کی تعطیلات کے دوران واٹر ٹینکر سروس جاری رکھنے کا وعدہ کیا ہے، مگر اس سروس کی گنجائش محدود ہے۔ اس وقت ٹینکرز صرف تقریباً 15 MGD پانی فراہم کر رہے ہیں، جو کراچی کی بڑی آبادی کی ضروریات پوری کرنے کے لیے ناکافی ہے۔
KWSC حکام کے مطابق شہر کے سات اہم ہائیڈرنٹس سے 3,500 سے زائد رجسٹرڈ ٹینکرز کام کر رہے ہیں۔ تاہم، عید کی تعطیلات کے دوران یہ سروس متاثر ہونے کا خدشہ ہے کیونکہ کئی ڈرائیور عید منانے کے لیے اپنے آبائی علاقوں جا چکے ہیں، جس کی وجہ سے دستیاب گاڑیوں کی تعداد کم ہو گئی ہے۔
رہائشی علاقوں میں پانی کی مسلسل قلت کے باعث شہری بڑی حد تک ان واٹر ٹینکرز پر انحصار کرتے ہیں۔ تاہم، ٹینکر حاصل کرنا ایک چیلنج بن چکا ہے۔ اکثر اضلاع میں کوٹے سے زیادہ پانی کی طلب ہوتی ہے، جس کے نتیجے میں سروس میں طویل تاخیر ہوتی ہے۔ نارتھ کراچی کے رہائشی محمد عمیر نے اپنی پریشانی کا اظہار کرتے ہوئے کہا، "میں تین دن سے ٹینکر بک کرانے کی کوشش کر رہا ہوں، مگر ہر بار کہا جاتا ہے کہ انتظار کریں، میری باری ہی نہیں آتی۔”
بحران کو مزید سنگین بنانے میں نجی ٹینکر آپریٹرز کا استحصال بھی شامل ہے۔ مقامی افراد شکایت کرتے ہیں کہ یہ نام نہاد "ٹینکر مافیا” سرکاری نرخ نامے کو نظر انداز کرتے ہوئے من مانی قیمتیں وصول کرتے ہیں۔ کم آمدنی والے علاقوں میں، جہاں سرکاری فراہمی تقریباً ناپید ہے، لوگ گدھا گاڑیوں، ریڑھیوں اور چھوٹے پک اپس سے پانی مہنگے داموں خریدنے پر مجبور ہیں۔
بلدیہ ٹاؤن کے ایک مزدور نے بتایا کہ وہ صرف ریڑھی والے سے پانی خرید سکتا ہے۔ اس نے کہا، "میں پانی بچا بچا کر استعمال کر رہا ہوں۔ عید پر ایک ہفتے بعد نہاؤں گا۔” یہ بیان اس بات کی غمازی کرتا ہے کہ شہری کس قدر سنگین حالات سے گزر رہے ہیں۔
ان تمام مشکلات کے باوجود، واٹر بورڈ کا اصرار ہے کہ عید کے دوران سروس بلا تعطل جاری رہے گی۔ KWSC کے ترجمان نے یقین دہانی کرائی کہ پائپ لائن کے ذریعے پانی کی فراہمی اور ٹینکر سروس دونوں جاری رہیں گی۔ ہائیڈرنٹس سیل انچارج محمد صدیق ٹونیو نے بتایا کہ تمام ڈرائیورز اور عملے کی چھٹیاں منسوخ کر دی گئی ہیں تاکہ سروس مکمل طور پر فعال رہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آن لائن ٹینکر بکنگ بھی فوری طور پر پوری کی جائے گی۔
ادھر عزیز آباد میں شہریوں نے KWSC کی پانی کی فراہمی میں ناکامی پر احتجاج کیا اور مطالبہ کیا کہ فوری طور پر مسئلے کا حل نکالا جائے اور پانی کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔