جاپانی وزارت دفاع کے مطابق چین کا ایک طیارہ بردار بیڑا پہلی بار جاپان کے خصوصی اقتصادی زون (EEZ) میں داخل ہوا، جس پر ٹوکیو میں تشویش کا اظہار کیا جا رہا ہے۔
بیڑے میں Liaoning طیارہ بردار جہاز، دو میزائل تباہ کن جہاز اور ایک سپلائی شپ شامل تھے، جو ہفتہ کی شام جاپانی سمندری حدود میں داخل ہوئے اور بعد میں وہاں سے نکل کر جنگی مشقیں کیں۔
جاپان کے چیف کابینہ سیکریٹری یوشی ماسا ہایاشی نے بتایا کہ حکومت نے چین کو "مناسب پیغام” دے دیا ہے، تاہم رسمی احتجاج کا ذکر نہیں کیا گیا۔
یہ واقعہ جاپانی جزیرے مینامیتوری کے جنوب مغرب میں 300 کلومیٹر دور پیش آیا، جو جاپان کا مشرقی ترین علاقہ ہے اور نایاب معدنیات سے مالا مال ہے۔
وزارت دفاع کے مطابق، چینی بیڑے نے بعد میں لڑاکا طیاروں اور ہیلی کاپٹروں کے ذریعے اترنے اور اڑنے کی مشقیں کیں، جبکہ جاپانی بحریہ کا Haguro جنگی جہاز نگرانی کے لیے تعینات کیا گیا۔
یہ پہلا موقع ہے کہ چینی بیڑا اس مخصوص علاقے میں داخل ہوا ہے، جسے جاپان کی خود مختاری کے لیے ایک اہم چیلنج کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔